Latest News

یونیفارم سول کوڈ کے خلاف بڑھ چڑھ کر اپنا اعتراض درج کرائیں، امارت شرعیہ کی ائمہ کرائم سے جمعہ کے خطاب میں امت میں بیداری لانے کی اپیل۔

پٹنہ: امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے قائم مقام ناظم مولانا سہیل احمد ندوی صاحب نے اپنے بیان میں یکساں سول کوڈ کے بارے میں لا کمیشن کے نوٹیفکیشن کے بارے میں اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاء کمیشن آف انڈیا نے 14جون2023ء کو اپنے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعہ عوام سے اور تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سے یکساں سول کوڈ کے تعلق سے رائے طلب کی ہے،رائے دہی کے لئے تیس دنوں کا وقت دیا ہے،14جولائی کومتعینہ تاریخ ختم ہوجائے گی۔لا کمیشن کا یہ اقدام بالکل غیر ضروری اور سبھی مذاہب اور طبقات کے لیے پریشان کن ہے، اور اس سے ملک میں افتراق اورا نتشار کی کیفیت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے، اس لیے امارت شرعیہ چاہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی آراء یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت میں وہاں پہونچیں اور لوگ یکساں سول کوڈ کے خلاف بڑھ چڑھ کر اپنا اعتراض درج کرائیں۔ انہوں نے ائمہ کرام سے اپیل کی کہ جمعہ کے خطاب میں اس موضوع کو شامل فرمائیں اور امت میں بیداری لانے کی کوشش کریں۔امارت شرعیہ کی جانب سے اس کام کے لیے جو ڈرافٹ تیار کیا گیا ہے، جمعہ میں اس کو پڑھ کر سنادیں اور اپنی تقریر میں لوگوں کو اس کام کے لیے آمادہ کریں کہ وہ فوری طور پر ای میل لا کمیشن کو بھیجیں تاکہ یہ کام بڑے پیمانے پر انجام پا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ یکساں سول کوڈ نہ صرف مسلمانوں کے لئے بلکہ تمام مذاہب اور طبقات کے لوگوں کے لئے نقصان دہ اوران کی آزادی اور پرسنل لاء پر حملہ ہے،اس لئے ایک ہندوستانی شہری ہونے کے ناطے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم یکساں سول کوڈ کی مخالفت کریں اور لا ء کمیشن کے سامنے اپنا احتجاج درج کرائیں۔ اس سلسلہ میں مفکرملت حضرت مولاناسیداحمدولی فیصل رحمانی دامت بارکاتہم امیرشریعت امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈوسکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈکی ہدایت پر اس مہم سے گاؤں گاؤں کے باشندوں کو جوڑنے کیلئے امارت شرعیہ نے بہاراڈیشہ بنگال وجھارکھنڈ کے ہر ضلع میں بیداری مہم چلارہی ہے اورجگہ جگہ میٹنگ منعقدکرانے کاسلسلہ جاری کیاہے جس میں مرکزی دفترامارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے ذمہ داران کی شرکت ہورہی ہے۔ امارت شرعیہ نے ضلع اور بلاک سطح کے ذمہ داران اور ائمہ کرام سے گذارش کی کہ مقامی نوجوانوں کی ہر گاؤں میں ایک ٹیم بنا دیں جو امارت شرعیہ کی نگرانی میں زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ای میل بھجوانے کا کام کرے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر