Latest News

مظفر نگر ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے الزام میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے وکرم سینی سمیت ۲۷ پر کئے الزامات عائد۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر کے  کوال واردات  کے بعد فرقہ پرستی کو بھڑکانے کے معاملے میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے وکرم سینی سمیت دونوں طرف سے 27 ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے گئے ہیں۔  خصوصی عدالت کے پریذائیڈنگ آفیسر (ایم پی/ایم ایل اے) میانک جیسوال نے سماعت کی۔  شہادتوں کے لیے 21 جون کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
واضح ہوکہ 27 اگست 2013 کو جانسٹھ علاقے کے گاؤں کوال میں جھگڑے میں چچا زاد بھائی گورو اور سچن اور شاہنواز کو قتل کر دیا گیا تھا۔  29 اگست کو گاؤں میں دونوں برادریوں کے لوگ آمنے سامنے آگئے اور نعرے لگائے گئے۔  دونوں طرف سے 28 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، ملزم ستیش کی ٹرائل کے دوران موت ہو گئی۔  اس کیس میں دو مختلف فائلوں پر ٹرائل شروع ہوا۔ 11 اکتوبر 2022 کو اس وقت کے کھتولی ایم ایل اے وکرم سینی سمیت 12 ملزمان کو عدالت نے آتش زنی، اسلحہ ایکٹ، قاتلانہ حملہ سمیت سنگین دفعات کے معاملے میں دو سال قید اور 10 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد سینی کی اسمبلی کی رکنیت ختم ہوگئی۔دفاعی وکیل پدم سنگھ نے کہا کہ پیر کو خصوصی عدالت (ایم پی/ایم ایل اے) عدالت میں فرقہ پرستی کو بھڑکانے کے الزام میں سماعت ہوئی (دفعہ 153A)۔  سابق ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی سمیت 27 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔  عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے
دھرم ویر، روہتاش، سالک چند، رویندر، وکرم سینی، سونو، دیپک، پردیپ، نور محمد، مکرم، عثمان، انور، شاہویز، عمران، منوج، فاروق، راکیش سینی، دیپک، اکشے، دھیرج کوال ساکن  ہیں۔علاوہ ازیں گلشن، رفیق، انیس، بابر، شاہنواز، فیصل اور مکرم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر