Latest News

ہاتھ میں ہندو نام اور کلاوا باندھنے والے مسلمانوں کے خلاف فتویٰ لائیں گے، شیوسینا اور کرانتی سینا کا مشترکہ وفد ۱۰جون کو دارالعلوم کا دورہ کرے گا، مظفر نگر میں ہندو تنظیموں کا اعلان۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
ہندو تنظیموں کرانتی سینا اور شیو سینا نے مشترکہ طور پر اعلان کیا ہے کہ دیوبند کے دارالعلوم مدرسہ سے ان مسلم نوجوانوں کے خلاف فتویٰ جاری کیا جائے گا جو اپنا ہندو نام تبدیل کرتے ہیں اور ہاتھ پر کلاوا لے کر گھومتے ہیں۔  اس کے لیے 10 جون کو دونوں تنظیموں کا ایک وفد دیوبند مدرسہ جائے گا اور اس سلسلے میں مہتمم سے بات چیت کرے گا۔
جمعرات کو کرانتی سینا اور شیوسینا کے عہدیداروں کی ایک مشترکہ میٹنگ علاقائی دفتر پرکاش چوک میں ہوئی جس میں صدر للت موہن شرما نے کہا کہ آج مسلمان مرد بڑے پیمانے پر ہندو نام رکھ کر ہندو لڑکیوں کو اپنے پیار کے جال میں پھنسا رہے ہیں۔ اور ہاتھوں میں کلاوا باندھ کر لو جہاد جاری ہے، اسی لیے کرانتی سینا اور شیوسینا کے عہدیدار 10 جون بروز ہفتہ دیوبند کے دارالعلوم مدرسہ جائیں گے اور ان سے فتویٰ طلب کریں گے اور پوچھیں گے کہ کیا اسلام؟ مسلم نوجوانوں کو ہندو نام رکھنے اور کلاوا باندھنے کی اجازت دیتا ہے۔  اس کے ساتھ وہ اسے عام کرنے کا مطالبہ بھی کریں گے۔  للت موہن کا مزید کہنا تھا کہ اگر جائز ہے تو اسے بھی بتانے کو کہا جائے گا اور اگر ناجائز ہے تو بتاتے ہوئے بتائیں کہ اسلام میں ایسے لوگوں کی کیا سزا ہے؟
سی سی منوج سینی نے کہا کہ دارالعلوم کے ردعمل کے بعد تنظیم اس معاملے پر اپنا اگلا قدم اٹھائے گی اور مزید حکمت عملی تیار کرے گی۔  میٹنگ میں منوج سینی، ڈاکٹر یوگیندر شرما، آنند پرکاش گوئل، مکیش تیاگی، پونم چودھری، نیہا گوئل، دیویندر چوہان، جتیندر گوسوامی، پشپیندر سینی، للت روہیلہ، سچن جوگی وغیرہ موجود تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر