Latest News

قرآن کی توہین کے خلاف یوروپی یونین کی مذمت، اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس طلب، دنیا بھر میں مظاہرے جاری، مجرم سلوان کا بدبختانہ عمل دہرانے کی دھمکی، سویڈش پولس نے تحقیقات شروع کردی۔

اسٹاک ہوم۔یکم: سویڈن میں ملعون سلوان مومیکا کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق یوروپی یونین نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی ہے ادھر اسلامی ممالک کی متحدہ تنظیم او آئی سی نے بھی ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ وہیں مجرم سلوان نےبدبختانہ عمل دہرانے کی دھمکی دی ہے، ادھر ترکیہ کے دبائو کے بعد سویڈش انتظامیہ نے مجرم کی نفرت انگیز تقریر کی تحقیقات شروع کردی ہے۔ عرب نیوز کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کا ایک ہنگامی اجلاس سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف طلب کرلیا گیا ہے۔ تنظیم کے ترجمان نے کہا ہے کہ اجلاس میں ’اس گھناؤنے فعل کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور ضروری اقدامات سے متعلق اجتماعی موقف اپنایا جائے گا۔‘ادھر یوروپی یونین‘ نے بھی قرآن سوزی کے افسو س ناک واقعے کی مذمت کی ہے۔دریں اثناء سویڈن کی پولیس نے کہا تھا کہ قرآن کا نسخہ نذر آتش کرنے والے شخص پر ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف اشتعال انگیزی کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔جبکہ واقعے میں ملوث سلوان مومیکا نے دھمکی دی ہے کہ وہ آئندہ دس دنوں میں سٹاک ہوم میں واقع عراقی سفارتخانے کے سامنے عراق کے جھنڈے سمیت قرآن کا نسخہ دوبارہ نذر آتش کرے گا۔سلوان مومیکا کا کہنا ہے کہ اسے معلوم ہے کہ اس کے اس فعل پر شدید ردعمل آئے گا اور انہیں ’ہزاروں کی تعداد میں قتل کی دھمکیاں مل چکی ہیں۔‘ ادھر برسلز سے ملی خبر کے مطابق یورپی یونین نے قرآن کا نسخہ نذر آتش کرنے کے واقعے کو شدید انداز میں مسترد کرتے ہوئے اسے ’جارحانہ، توہین آمیز اور اشتعال انگیزی پر مبنی اقدام‘ قرار دیا ہے۔ایک بیان میں یورپی یونین کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ قطعی طور پر یورپی یونین کے نظریات کی عکاسی نہیں کرتا۔ نسل پرستی، غیر ملکیوں کے خلاف تعصب اور اس سے متعلقہ عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘یورپی یونین کے بیان کے مطابق ’قرآن جلانے کا یہ عمل اس لحاظ سے بھی زیادہ افسوسناک ہے کہ یہ ایسے وقت میں کیا گیا جب مسلمان عیدالاضحیٰ منا رہے تھے۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یورپی یونین بیرون ملک اور اندرون ملک مذہب یا عقیدے اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے کھڑی ہے۔‘یورپی یونین نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بغداد کی صورت حال کو قریب سے دیکھ رہی ہے اور پرسکون رہنے اور تحمل سے کام لینے پر زور دیتی ہے۔یورپی یونین کی سفارتی سروس کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ہم سفارتی احاطوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔‘اس سے قبل سویڈن کی وزارت خارجہ نے بھی قرآن مجید کو نذر آتش کرنے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر