Latest News

منی پور میں پھرتشدد، ہجوم نے گھروں اور بازار میں آگ لگائی، سکیورٹی فورسز کے ٹرانزٹ کیمپ پر حملہ، فائرنگ کا تبادلہ۔

امپھال: تشدد کا تازہ واقعہ میانمار کی سرحد سے متصل منی پور میں پیش آیا ہے۔ منی پور کے ٹینگنوپال ضلع کے مورہ قصبے میں ایک ہجوم نے سیکورٹی فورسز کے ایک ٹرانزٹ کیمپ پر حملہ کیا۔ ہجوم نے محکمہ جنگلات کی عمارت کو بھی آگ لگا دی۔ گولیوں کی آوازیں سنی گئیں۔ یہ حملہ منی پور میں حالیہ امن کے چند دن بعد ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سول سوسائٹی گروپ نے دعویٰ کیا کہ کچھ خواتین موڑہ بازار کے علاقے میں کرفیو میں نرمی کے دوران روزمرہ کی ضروری اشیاء خریدنے گئی تھیں۔ اس دوران سیکورٹی فورسز کے کچھ اہلکاروں نے مبینہ طور پر ان کی پٹائی کی۔ اس کو لے کر سیکورٹی فورسز اور خواتین کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ خواتین نے احتجاج کے طور پر بازار روڈ بلاک کر دی۔ ہجوم نے گھروں کو آگ لگا دی۔


سیکورٹی فورسز کی کارروائی سے ناراض لوگوں کے ایک گروپ نے کچھ گھروں کو آگ لگا دی۔ تشدد کے بعد لوگوں کے بے گھر ہونے کی وجہ سے یہ مکانات خالی پڑے تھے۔ سیکورٹی اہلکار اپنی تعیناتی کے دوران انہیں ٹرانزٹ رہائش کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
پولیس نے آنسو گیس چھوڑی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان سیکورٹی فورسز کے کچھ اہلکاروں نے فائرنگ بھی کی۔ ہجوم میں موجود لوگوں نے جوابی فائرنگ کی۔ سرکاری حکام نے تصدیق کی کہ آگ محکمہ جنگلات کی ایک عمارت میں لگی۔ اب علاقے میں مزید سیکورٹی فورسز کو تعینات کر دیا
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق، کانگ پوکپی ضلع میں ایک ہجوم نے سیکورٹی فورسز کی دو بسوں کو نذر آتش کر دیا۔ یہ بات قابل اطمینان ہے کہ اس دوران کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ یہ واقعہ ساپورمینا میں اس وقت پیش آیا جب بسیں منگل کی شام دیما پور سے آرہے تھیں
واضح ہو 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں منعقد ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں منی پور کو درج فہرست قبائل کا درجہ دینے کے میتی کمیونٹی کے مطالبے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ ریاست میں پرتشدد واقعات میں اب تک 160 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہزاروں لوگ بھاگ گئے ہیں


Post a Comment

0 Comments

خاص خبر