رانچی: سرائے کیلا تھانہ کے تحت آنے والے دھات کی ڈیہہ گائوں میں سال ۲۰۱۹ کو ہوئے تبریز انصاری کی لنچنگ معاملے میں بدھ کو قصوروار پائے گئے تمام 10 ملزمان کو سرائیکیلا عدالت نے دس، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
گزشتہ ہفتہ معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اے ڈی جی ون امیت شیکھر کی بینچ نے پانچ دفعات میں ۱۰ لوگوں کو مجرم قرار دیا تھا، وہیں دو ملزم سمپت پردھان اور ستیہ نارائن نائک کو شواہد فقدان پر بری کردیا ہے۔ سرائے کیلا کورٹ نے جن ۱۰ لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے اس میں پرکاش منڈل عرف پپو منڈل، کمل مہتو، مدن نائیک، اتل مہالی، مہیش مہالی، وکرم منڈل، چامو نائک، پریم چند مہالی، سنامو پردھان اور بھیم سین منڈل شامل ہے۔ اس معاملے میں تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین نے پپو منڈل سمیت ۱۰۰ لوگوں کے خلاف سرائے کیلا تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی تھی، ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ جمشید پور سے کھرساواں آنے کے دوران دھات کی ڈیہہ گائوں میں روک کر تبریز انصاری کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پٹائی کی گئی، جہاں سے دوسرے دن پولس اسے تھانہ لے گئے اور جیل بھیج دیا، ۲۲ جون ۲۰۱۹ کو جیل میں اچانک طبیعت خراب ہوئی اور صدر اسپتال علاج کےلیے لے جایا گیا جہاں اس کی موت ہوگئی، اس معاملے میں عدالت نے آئی پی سی کی دفعہ ۳۰۴، ۳۲۳، ۳۲۵، ۳۴۱، اور ۲۹۵ میں مجرم قرار دیا تھا، مجرم قرار دیتے ہی سبھی کو کسٹڈی میں لے کر جیل بھیج دیاگیا تھا۔
آج ہجومی تشدد کا شکار تبریز انصاری کے قتل میں قصوروار پائے گئے تمام 10 ملزمان کو سرائے کیلا عدالت نے ہر ایک کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ 17 جون 2019 کو، رات کے وقت تبریز انصاری پر موٹر سائیکل چوری کا الزام لگایا گیا تھا اور اسے کھمبے سے باندھ کر ہجوم نے بے رحمی سے پیٹا تھا۔
اس سے قبل پولیس نے ملزمان کے خلاف دفعہ 304 (قاتلانہ قتل نہ ہونے کے برابر قتل) کا مقدمہ درج کیا تھا، جب احتجاج ہوا تو دفعہ 302 کا اضافہ کر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ تبریز انصاری کے قتل کے بعد کئی مہینوں تک ملزمین کی گرفتاری میں تاخیر ہوئی، پھر دہلی کے جنتر منتر اور جھارکھنڈ بھون پر مسلسل مظاہرے ہوئے، جس کے بعد کچھ نہ کچھ انصاف ملا۔
تبریز انصاری کی اہلیہ شائستہ پروین نے بھی ان مظاہروں میں حصہ لیا، جو دہلی اور دہلی سے روتے ہوئے جھارکھنڈ پہنچیں۔
شائستہ اور تبریز کی شادی کو صرف 54 دن ہوئے تھے اور ان کے ہاتھوں کی مہندی بھی خشک نہیں ہوئی تھی، لیکن قاتلوں نے چند ہی منٹوں میں اسے بیوہ بنا دیا۔ بہر حال موب لنچنگ معاملے میں سزا سے ایسے مجرموں کے حوصلے ضرور پست ہوں گے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments