Latest News

مظفر نگر ڈسٹرکٹ جج نے لی پولس کی کلاس، سات سال سے کم سزا پانے والوں کو گرفتار کرنے پر جواب طلب۔

مظفر نگر: عزیز الرحمن خاں۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنے پر مظفرنگر ڈسٹرکٹ جج نے پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے، جس میں ضلع کی پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔  ڈسٹرکٹ جج کے نوٹس جاری ہونے کے بعد ضلع کی پولیس میں ہلچل مچ گئی ہے۔
واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ جن مقدمات میں 7 سال تک کی سزا کا قانون ہے، ایسے جرائم میں پولیس ملزم کو گرفتار نہ کرے اور اسے دفعہ 41 (1) کے تحت نوٹس جاری کیا جائے۔ کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی سماعت کے لئے براہ راست عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی، لیکن مظفر نگر کی پولیس 7 سال سے کم سزا پانے والے جرائم میں بھی مسلسل گرفتاریاں کر رہی ہے، جس پر ڈسٹرکٹ جج چوان پرکاش نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور انہیں نوٹس جاری کیا۔ مظفر نگر پولس کو عدالت میں حاضر ہو کر اس معاملے میں وضاحت دینے کا حکم دیا ہے جس کے بعد مظفر نگر پولس میں کھلبلی مچ گئی ہے۔
کیس کا تعلق ضلع کے مہیلا تھانہ اور تھانہ بھوپا سے ہے، مہیلا تھانہ کے ڈسٹرکٹ جج چوان پرکاش کی عدالت میں مقدمہ پیش کیا گیا، جس میں دفعہ 498 اے، 323، 376، 511، 506 اور 504 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ متاثرہ خاتون کے جہیز کے لیے ساس سسر کی گرفتاری کے لیے دباؤ ڈالنے سے متعلق ہے۔  دوسرا مقدمہ بھوپا تھانے کے تحت دفعہ 147، 148، 354، 323 اور 506 کے تحت درج ہے، جس میں ضلع جج کی عدالت میں ضمانت کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔
دونوں مقدمات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ جج نے پولیس سے جواب طلب کر لیا۔  ڈسٹرکٹ جج نے واضح کیا ہے کہ ارنیش کمار بمقابلہ ریاست بہار فوجداری اپیل نمبر 1277 آف 2014 اور ستیندر کمار انٹیل بمقابلہ سی بی آئی میں معزز سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی رہنما خطوط کے مطابق، مجرمانہ مقدمات میں گرفتاری 7 سال سے کم کی سزا ہے۔  ڈسٹرکٹ جج نے سوال کیا ہے کہ اس کے باوجود پولیس 7 سال سے کم سزا کے مقدمات میں گرفتاریوں کے لیے کیوں دباؤ ڈال رہی ہے؟ڈسٹرکٹ جج نے دونوں کیسوں کے تفتیش کاروں کو کیس ڈائری کے ساتھ عدالت میں طلب کیا ہے۔  ڈسٹرکٹ جج کے اس حکم سے پولیس میں ہلچل مچ گئی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر