ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا ایک اور افسوسناک واقعہ رونما ہوا جس میں دو افرد نے عراقی سفارت خانے کے سامنے قرآن پاک کی بےحرمتی کی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈینش پیٹریاٹس نامی اسی گروپ نے گزشتہ ہفتے بھی ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کی تھی۔
اس سے پہلے سوئیڈن میں بھی حالیہ کچھ روز کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کے دو واقعات رونما ہو چکے ہیں جبکہ ایران اور عراق میں ہزاروں افراد نے سویڈن اور ڈنمارک کے خلاف مظاہرے بھی کیے ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی ہفتے کو ایک بیان میں مجرموں کو اسلامی ممالک کے عدالتی نظام کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا قرآن پاک کی بے حرمتی کر کے سویڈن مسلم دنیا کے خلاف جنگ میں آ گیا ہے۔
یاد رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کا پہلا واقعہ گزشتہ ماہ عید الاضحیٰ کے روز 29 جولائی کو سویڈن میں پیش آیا تھا جس میں ملعون عراقی شہری سلوان مومیکا نے پولیس کی سکیورٹی میں مسجد کے سامنے قرآن پاک کی بے حرمتی کی تھی۔ اس واقعے کے ردعمل میں عراق میں مشتعل مظاہرین نے سویڈش سفارت خانے پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی اور عمارت کو آگ لگا دی تھی۔
عراق میں ہونے والے مظاہرے کے ردعمل میں بھی سلوان مومیکا کی جانب سے سویڈن میں عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کی دوبارہ بے حرمتی کی گئی جس کی مسلم دنیا میں شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
پوپ فرانسس کی جانب سے بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ کسی بھی مذہبی کتاب کی بے حرمتی قابل افسوس اور ناقابل برداشت عمل ہے۔
0 Comments