Latest News

یونیفارم سول کوڈ مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول، جمعیۃ علماء ضلع مظفرنگر کی میٹنگ میں یکساں سول کوڈ کو کیا گیا خارج۔

مظفرنگر: سمیر چودھری/عزیز الرحمن خان۔
جمعیة علماءضلع مظفرنگر کی تمام یونٹوں کا اجلاس آج مظفر نگر میں ضلع صدر مولانا قاسم قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلا س کی نظامت مولانا مکرم علی قاسمی نے کی۔ میٹنگ کے ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) مسلمانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ میٹنگ میں تمام عہدیداروں نے یکساں سول کوڈ کو ملک دشمن اور آئین کے خلاف قرار دیا۔ میٹنگ میں جمعیة کے عہدیداروں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ یو سی سی پر اپنے اعتراضات لا کمیشن آف انڈیا کو بھیجیں۔ مولانا قاسم نے کہا کہ ملک کا آئین سیکولر ہے، جو تمام مذاہب کو اپنے اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں تنوع میں اتحاد کی جھلک ہر جگہ نظر آتی ہے، مولانا مکرم نے کہا کہ یہاں تمام مذاہب کے لوگ ہزاروں سالوں سے رہتے ہیں۔ حافظ شیردین نے کہا کہ جمعیة علماءہند ایک طویل عرصے سے یکساں سول کوڈ کی مخالفت کررہی ہے، یہ دین میں سراسر مداخلت ہے جسے قبول نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان شریعت پر یقین رکھتا ہے جس میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کی جاسکتی۔ ضلع سکریٹری اور ضلع میڈیا انچارج محمد آصف قریشی بڈھانوی نے کہا کہ جمعیة علماءہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے واضح کر دیا ہے کہ یکساں سول کوڈ کسی بھی حالت میں قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یوسی سی صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ بہت سے دوسرے مذاہب کے شہریوں کے لیے بھی قابل قبول نہیں ہے۔ اجلاس میں حاجی عزیز الرحمن،مولانا سید سعد،مفتی عبدالقادر قاسمی، مفتی مجیب الرحمن،اور مولانا اسرائیل وغیرہ نے بھی اپنے خیالات رکھے۔ اجلاس میں ستمبر کے مہینے میں جنرل باڈی کے اجلاس کے انعقاد اور سماجی اصلاحی پروگراموں کو مضبوطی سے چلانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مولانا صادق، مولانا نسیم، مولانا زبیر رحمانی، قاری احسان، مولانا انعام اللہ، مفتی مجیب الرحمن، مفتی دانش، حکیم امید اشرف، قاری سلیم مہربان، مولانا اسرائیل، مفتی تنمیق، مولانا عثمان، مفتی نبی، مولانا عمران، مولانا رضوان، مولانا ابواکلام، مولانا عبدالرحمن، مولانا مظفر اللہ،قاری جاوید،مفتی مجیب ندوی، قاری جاوید قاری عالمگیر وغیرہ موجود تھے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر