اتر پردیش شہر آگرہ میں تین طلاق کا ایک معاملہ سرخیوں میں ہے۔ دلہن اپنے شوہر کا چہرہ بھی نہ دیکھ سکی کیونکہ شادی کے چند گھنٹوں میں ہی دولہے نے دلہن کو تین طلاق دے دی۔ اس بات سے دلہن کو اتنا صدمہ ہوا کہ وہ روتے ہوئے بے ہوش ہو گئی۔
جہیز میں گاڑی اور زیورات کا مطالبہ کرتے ہوئے شوہر نے اسٹیج پر ہی سب کے سامنے دلہن کو طلاق ثلاثہ کہہ دیا۔ دلہن کے گھر والوں نے دولہے کو بہت سمجھایا۔ ہاتھ پاؤں جوڑ کر بھیک مانگی لیکن جہیز کے لالچی بہو کو الوداع کہے بغیر چلتے بنے اس اچانک ہوئے واقع سے دلہن فریق حیران و ششدر رہ گئے۔ دلہن کے بھائی کامران وارثی نے تھانہ تاج گنج میں مقدمہ درج کرایا ہے
آگرہ کے ڈولی کھر منٹولا ساکن دلہن کے بھائی کامران وارثی نے بتایا کہ بدھ کی رات آگرہ فتح آباد روڈ پریانشو گارڈن میں ان کی دو حقیقی بہنوں کی ایک ساتھ شادی ہو رہی تھی۔ گوری بہن کی شادی ہو چکی تھی۔ اور دوسری بہن ڈولی کی شادی آصف کے ساتھ ہو رہی تھی۔ بارات کو جلدی بلایا گیا تھا، لیکن بارات صبح 4 بجے پہنچی شادی کی تقریب مکمل کرتے ہوئے صبح کے چھ بج رہے تھے۔ شادی کی ساری تقریب ہو چکی تھی۔ جس کے بعد دولہا کے اطراف کے لوگوں نے کھانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ دھیرے دھیرے مانگ بڑھ گئی۔ دولہا فریق نے لگژری گاڑی اور زیورات کا مطالبہ کیا۔ دلہن فریق کے پاس لگژری گاڑی دینے کی استطاعت نہیں تھی۔ جس کی وجہ سے معاملہ گرم ہوتا چلا گیا اور لڑکا دلھن کو طلاق دیکر چلا گیا۔
لڑکی کے بھائی کامران وارثی اب پولیس سے انصاف کی درخواست کر رہا ہے۔ جوکہ ڈی سی پی سے ملنے آگرہ ضلع ہیڈکوارٹر پہنچے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران نے بتایا کہ اس نے اپنی حیثیت کے مطابق دونوں بہنوں کی شادی کی ہے۔ دعوت پر تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ نقدی، زیورات اور تمام گھریلو سامان دیا۔ لیکن شادی کے چند گھنٹے بعد ہی آصف کے گھر والوں نے جہیز میں لگژری گاڑی اور زیورات کا مطالبہ شروع کر دیا۔ اور مطالبہ پورا نہ ہونے پر بارات واپس لیکر کر چلا گیا۔ ،۔ لڑکی کے بھائی کامران وارثی نے آگرہ کے تاج گنج تھانے میں 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
0 Comments