چندروز قبل مظفر نگر میں ایک لڑکی کو انسٹاگرام پر مسلم کمیونٹی کے خلاف نازیبا مذہبی تبصرے کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس معاملے میں ایک ہندو تنظیم کے ضلع نائب صدر نے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔
مظفر نگر کے کھتولی ساکن ایک لڑکی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں ایک خاص کمیونٹی کے مذہبی جذبات بھڑکائے گئے تھے۔ ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ کرکے لوگوں نے اسے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل کردیا۔ جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ اشتعال پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں ملزم لڑکی کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی تھی۔ اس کے بعد سے ملزمہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ نامعلوم افراد نے ملزمہ کو اس کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر گالی گلوچ بھی کی اور اسے جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
وشو ہندو مہاسنگھ کے ضلع نائب صدر گورو چودھری نے کھتولی تھانے میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مذہب مخالف تبصرہ کرنے کے معاملے میں پولیس نے ملزم یوکتی کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اسکے باوجود جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
0 Comments