پولیس کو دی گئی شکایت میں غازی آباد کی ایک لڑکی نے بتایا کہ اس کی ملاقات سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے ذریعے ایک نوجوان سے ہوئی تھی۔ فیس بک کے اس دوست نے لڑکی کو کسی بہانے سے ملنے کے لیے بلایا اور پھر اس کی عصمت دری کی۔ جب متاثرہ لڑکی حاملہ ہوئی تو اسے زبردستی اسقاط حمل کرایا گیا۔
ایک دن جب متاثرہ لڑکی کو معلوم ہوا کہ خالد ہندو نہیں ہے، لیکن اس نے اپنی شناخت چھپا رکھی ہے، تو اس نے ملزم کے خلاف تھانے میں مقدمہ درج کرایا۔ خالد خود کو صحافی بھی کہتاتھس
الزام کے مطابق خالد نے متاثرہ لڑکی پر زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا اور اسے دہلی کے نظام الدین کی ایک مسجد میں لے جا کر اس کا مذہب تبدیل کرایا۔ شکایت پر، پولیس نے ملزم خالد کے خلاف IPC- 376، 313، 323، 509 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم کو وجے نگر ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے۔
0 Comments