مظفر نگر میونسپلٹی بورڈ کی میٹنگ میں 35 کروڑ روپے کی ترقیاتی تجاویز کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ وندے ماترم سے شروع ہونے والی میٹنگ کے دوران مسلم کونسلروں کے بیٹھنے پر احتجاج کیا گیا۔ بورڈ اجلاس کے دوران ٹیکس وصولی کے معاہدے کی تجویز منسوخ کر دی گئی۔
13 جولائی کو ای او ہیمراج سنگھ نے میونسپل چیئر پرسن میناکشی سواروپ کے حکم پر 60 تجاویز کے ساتھ ایک ایجنڈا جاری کیا۔ بورڈ کی میٹنگ میونسپل چیرپرسن میناکشی سواروپ کی صدارت میں شروع ہوئی۔
نگر پالیکا پریشد بورڈ میٹنگ کا آغاز وندے ماترم سے ہوا۔ وندے ماترم کے دوران کرسیوں پر بیٹھے مسلم ارکان پر اعتراض کیا گیا۔ خاتون رکن بوبی سنگھ نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وندے ماترم کے دوران کرسیوں پر بیٹھ کر قومی ترانے اور ملک کی توہین کی جا رہی ہے۔ بورڈ میٹنگ میں ممبر شوکت انصاری نے بوبی تیاگی کے اعتراض کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ایسا کوئی ذکر نہیں ہے کہ وندے ماترم پر بیٹھنا ملک کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ترانے جن گنا من کا ہر کوئی احترام کرتا ہے اور آئین میں بھی ایسا ہی ہے۔
رکن عبدالستار نے گول مارکیٹ میں تجاوزات کا معاملہ اٹھایا۔ ریسٹورنٹ کے مالک کی جانب سے میونسپل کی اراضی پر ناجائز تجاوزات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا کہ زمین کو تجاوزات سے پاک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ریسٹورنٹ کے مالک نے سڑک کے بیچوں بیچ تجاوزات کر رکھی ہیں۔ ممبر راجیو شرما نے میونسپل صدر سے مطالبہ کیا کہ علاقہ کی ترقی میں تیزی لائی جائے۔
میٹنگ کے دوران شہر میں 15 کروڑ روپے کی لاگت سے 124 تعمیراتی کام کروانے پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ وارڈ 19 میں تقریباً 40 لاکھ کی لاگت سے پینے کے پانی کی پائپ لائن بچھانے کی تجویز پاس کی گئی۔ شہر میں 5 ٹیوب ویل لگانے کے بعد بھی بورڈ نے اتفاق رائے کیا۔ ممبران کی مخالفت پر چیئرپرسن میناکشی سوروپ نے تجویز نمبر 73 کو منسوخ کر دیا۔
0 Comments