Latest News

آپریشن لوٹس: مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال، اجیت پوار این ڈی اے میں شامل، چھٹی مرتبہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ بنائے گئے، ایک سال بعد شندے کابینہ میں توسیع، حسن مشرف سمیت این سی پی کے ۸ منحرف ممبران نے حلف لیا، اجیت پوار کا این سی پی پر دعویٰ۔

ممبئی: نازش ہما قاسمی۔
  ایک اور آپریشن لوٹس! مہاراشٹر کی سیاست میں اتوار کو اس وقت زلزلے کے زور دار جھٹکے محسوس کیے گئے جب این سی پی رہنما اور شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار مہاوکاس اگھاڑی کو چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہوگئے۔ انہیں نائب وزیر اعلیٰ بنایاگیا ہے ان کے ساتھ این سی پی کے سینئر لیڈران چھگن بھجبل، دلیپ ولسے پاٹل، حسن مشرف، دھننجے منڈے، انل پاٹل، دھرما رائو اترام، سنجے بنسورے، سنیل تٹکڑے کی بیٹی آدتی تٹکڑےنے شندے کامبینہ میں شمولیت اختیار کی۔ اجیت پوار کے تعلق سے ایک عرصے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ ان کا جھکائو بی جے پی کی طرف ہے ، کئی مرتبہ ایسی خبریں آئی کہ وہ کسی بھی وقت بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کا  یہ بھی کہنا ہے کہ ان پر کرپشن کے انتہائی سنگین الزامات تھے اور ان کے بچنے کا واحد راستہ بی جے پی سے ہاتھ ملانا ہی تھا۔ بتادیں کہ این سی پی لیڈر اجیت پوار نے اتوار کو دو پہر ڈھائی بجے شیوسینا کے ایکناتھ شندے کی حکومت میںنائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا، تقریب حلف برداری کے فوری بعد انہوں نے ٹوئٹر پروفائل تبدیل کیا اور لکھا کہ نائب وزیر اعلیٰ آف مہاراشٹر! اجیت پوار دو بجے آٹھ ممبران اسمبلی کے ہمراہ راج بھون پہنچے ، تین بجتے بجتے وزیر اعلیٰ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ فڈنویس کی  موجودگی میں سبھی کو وزارت کا  حلف دلایاگیا۔ دریں اثنا این سی پی کارکنان نے شندے حکومت کے ساتھ جانے والے این سی پی لیڈران کے پوسٹروں میں ان کے چہروں پر کالی پوت دی۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق اجیت سمیت دیگر ممبران اسمبلی شرد پوار کی پٹنہ اپوزیشن اتحاد میٹنگ میں اسٹیج شیئر کرنے اور راہل گاندھی کے ساتھ تعاون کے یکطرفہ فیصلے سے ناراض تھے۔ مہاراشٹر میں آئندہ سال اکتوبر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، اس کے چھ ماہ قبل لوک سبھا انتخابات ہوں گے، اجیت کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہاکہ ہم اسمبلی اور لوک سبھا الیکشن میں پہلے سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے، مہاراشٹر بی جے پی صدر چندر شیکھر باون کلے نے کہاکہ ہماری حکومت کو ۴۰ این سی پی ممبران اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، ایسے میں اب مہاراشٹر میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ کانگریس کو مل سکتا ہے اپوزیشن میں سب سے زیادہ ۴۴ سیٹیں کانگریس کے پاس ہے۔ اجیت پوار نے عہدے کا حلف لینے کے بعد پریس کانفرنس میں کہاکہ کابینہ میں مزید توسیع ہوگی، کچھ وزیر حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں، کئی دنوں سے اس بارے میں بات چیت چل رہی تھی، وزیر اعظم مودی ملک کی ترقی کےلیے گزشتہ نو برسوں سے کئی کام کررہے ہیں، مجھے لگا کہ ہمیں بھی ان کا ساتھ دیناچاہئے اس لیے میں این ڈی اے میں شامل ہوا۔ مہاراشٹر کو ترقی کرنے والی قیادت چاہئے، بھجبل اور میں نے ترقی پر توجہ مرکوز کی،  مرکز کا تعاون اور پیسہ مہاراشٹر کو ملتا رہے، اسلیے ہم نے یہ فیصلہ کیا، پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے، آگے بھی سبھی انتخابات ہم پارٹی کے نام اور نشان پر لڑیں گے۔ ناگالینڈ میں بھی ایسا ہوا تھا، وہاں بھی ہماری پارٹی کے چنے گئے ۷ ممبران نے بی جے پی کے ساتھ جانے کا فیصلہ لیا تھا، ہم نے ادھو کے ساتھ بھی حکومت بنائی تھی تو شندے کے ساتھ جانے میں کیا غلط ہے، ہمارے پاس حکومت چلانے کا تجربہ ہے۔ اجیت اور چھگن بھجبل کی پریس کانفرنس کے بعد شرد پوار میڈیا کے سامنے آئے وہ بولے یہ پارٹی میں نے بنائی تھی، پارٹی کے کارکنان پر مجھے یقین ہے میں مہاراشٹر میں گھوم کر کارکنان کو متحد کروں گا، اجیت نے پارٹی بغاوت کی ہے ۲۰۲۴ کا الیکشن اپوزیشن اتحاد کے ساتھ لڑا جائے گا۔ شرد پوار نے دعویٰ کیا کہ اجیت کے ساتھ راج بھون جانے والے ممبران اسمبلی کا بھی فون آیا تھا  انہوں نے کہاکہ ہمیں کچھ اور کہہ کر بلایا گیا تھا ان میں سے کچھ نے کہاکہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ جن لوگوں نے پارٹی کے خلاف کام کیا ہے ان کے خلاف ایکشن لیاجائے گا، وزیر اعظم مودی نے کو آپریٹیو گھوٹالے کا حوالہ دیا تھا اس کے بعد آج کی بغاوت سامنے آئی ہے۔بتادیں کہ اجیت پوار نے این سی پی ممبران اسمبلی کی میٹنگ بلائی تھی۔ جس پر این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا تھا کہ مجھے بالکل نہیں معلوم کہ یہ میٹنگ کیوں بلائی گئی ہے لیکن اپوزیشن لیڈر ہونے کے ناطے انہیں کو قانون سازوں کی میٹنگ بلانے کا حق ہے۔ وہ یہ کام باقاعدگی سے کرتے ہیں، میں اس ملاقات کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا۔این سی پی نے اتوار کے روز اجیت پوار اور دیگر سینئر لیڈروں کی ایکناتھ شندے کی حکومت میں بطور وزیر حلف برداری کو بی جے پی کے ‘آپریشن لوٹس’ کا حصہ قرار دیا۔آج یہاں اپنے بیان میں این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے کہا کہ تمام لیڈران، ضلع صدر اور کارکنان پارٹی سربراہ شرد پوار کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا، “حلف برداری کی تقریب کو پارٹی کی طرف سے رسمی حمایت نہیں دی گئی ہے۔ یہ ‘آپریشن لوٹس’ کا حصہ ہے۔ کچھ لیڈروں نے ذاتی طور پر حلف لیا ہے۔”واضح رہے کہ مہاراشٹر کی سیاست میں یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب مسٹر اجیت پوار کو پارٹی میں کنارے کر دیا گیا تھا اور این سی پی سپریمو کی بیٹی سپریا سولے کو پارٹی کا کارگزار صدر بنایا گیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر