ممبئی: نازش ہما قاسمی۔
مہاراشٹر میں این سی پی بغاوت پر شیوسینا سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ آنے والے وقت میں اچھے سے حکومت چلائیں۔ انہوں نے اپنے تمام پارٹی لیڈروں اور ذمہ داروں کو طلب کیا ہے اور ان کی میٹنگ رکھی ہے جس میں سبھی کی شرکت لازمی قرار دی گئی ہے۔
شیوسینا ادھو ٹھاکرے کے لیڈر سنجے رائوت نے کہاکہ این سی پی سپریمو شرد پوار کو پارٹی میں ٹوٹ سے کوئی فرق نہیں پڑنے والا ہے وہ نئے سرے سے شروعات کرسکتے ہیں۔ رائوت نے سیاسی پارٹیوں میں تقسیم کے ذریعے حکومت سازی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹر کے لوگ زیادہ دنوں تک اس طرح کے سرکس کو برداشت نہیں کریں گے۔
محبوبہ مفتی نے مہاراشٹر کے سیاسی بھونچال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی ممبران اسمبلی کی خریدوفروخت میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سے بی جے پی نے مہاراشٹر میں عوامی مینڈیٹ کو کمزور کیا ہے اس کی مذمت کرنے کےلیے الفاظ ہی نہیں ہے نہ صرف جمہوریت کا قتل کیاجارہا ہے بلکہ وہ اس طرح کے قابل اعتراض کاموں کو جواز بخشنے کےلیے قومی ترانے کا استعمال کررہے ہیں۔
راجیہ سبھا کے رکن اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے کہاکہ شاید یہی وہ جمہوریت کا وہ ڈی این اے ہے جس کے بارے میں مودی نے امریکہ کے دورے کے موقع پر حوالہ دیا تھا۔ ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر بابل سپریو نے اتوار کو کہاکہ مہاراشٹر میں کرپٹ لوگوں کو وزیر بنانے کے بعد بی جے پی اور وزیر اعظم مودی بدعنوانی سے لڑنے کی بات نہیں کرسکتے، انہو ںنے کہاکہ بدعنوانی کی تحقیقات کےلیے ای ڈی کی جانچ کے دائرے میں آئے لیڈران کو ان کے داغ مٹانے کےلیے بی جے پی کے ذریعہ واشنگ مشین میں ڈال دیا گیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے وزیر اعظم مودی کو بدعنوانی کا سب سے بڑا سرپرست قرار دیا، انہوں نے کہاکہ مودی کے ذریعہ بدعنوانی کے خلاف کارروائی کی گیارنٹی دینے کے دو دن بعد پوار کو مہاراشٹر میں شیوسینا بی جے پی اتحاد میں نائب وزیر اعلیٰ چنا گیا اور بھجبل کو وزارت میں شامل کیاگیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج سبھی ٹی وی چینل مودی جی کی مذمت کریں گے۔
این سی پی کے کارگزار صدر پرفل پٹیل نے کہاکہ ہمارے لیڈر شرد پوار نے جو بھی کہا ہے میں اس پر کوئی بھی تبصرہ نہیں کروں گا، وہ ہمیشہ قابل احترام لیڈر ہیں اور ہیں گے، جیسا اجیت پوار نے کہاکہ ہم نے جو بھی فیصلہ لیا ہے وہ پارٹی کے طو رپر لیا ہے، اجتماعی فیصلہ لیا ہے، کسی پر کوئی دبائو نہیں ہے۔
0 Comments