نئی دہلی: یونیفارم سول کوڈ کے تناظر میں آج پورے ملک میںیوم جمعہ کو ’ یوم دعاء کو یوم دعاء کے طور پر منایا گیا ۔لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد جمعیۃ علماء ہند کے ذریعہ تیارکردہ بارکوڈ کا استعمال کرکے لاکھوں کی تعداد میں لاء کمیشن آف انڈیا کو اپنی طرف سے جواب بھی ارسال کیا۔ائمہ کرام نے اپنے وعظ میں مسلم پرسنل لاء کے تحت خواتین کو مل رہے حقوق و مراعات اور اس کی دینی وشرعی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور لوگوں کی تلقین کی کہ وہ اپنے مذہب پر صدق دل سے عمل پیرا ہوں ۔
واضح ہو کہ جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس مجلس عاملہ منعقدہ 9 ؍ جولائی 2023ء میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ مسلم پرسنل لاء کے تحفظ کے لیے 14؍جولائی بروز جمعہ کو’یوم دعائ‘ کے طور پر منایا جائے ، اس سلسلے میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی کی طرف سے ایک سرکلر جاری کرکے جمعیۃ ہند کی اکائیوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے حلقہ اثر میں یوم دعاء پر ملک کی سالمیت کے لیے خصوصی دعاء کا اہتمام کریں اور لاء کمیشن کو اپنا جواب ارسال کریں ۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے ممبئی کے ساکی ناکہ خیرانی روڈ پر واقع رحمت مسجد میں اپنی گفتگو میں لوگوں سے خصوصی اپیل کی کہ وہ اپنا جواب ضرور داخل کریں ۔
دریں اثنا صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محموداسعد مدنی نے حیدر آباد کی عالمگیر مسجد مادھا پور میں خصوصی خطاب کیا اور لوگوں کو دین پر پابندی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی اور کہا کہ غلط رسوم و رواج سے بالکلیہ اجتناب کریں اورملت کی تعمیر پر اپنے وسائل صرف کریں ۔
مولانا محمود اسعد مدنی نے یوسی سی کے تناظر میں منعقد اجلاس مجلس عاملہ جمعیۃ علماء ہند میں کہا تھا کہ مسلم پرسنل لاء قانون مسلمانوں کی شناخت اور ملک کے قانونی تنوع سے گہرا تعلق رکھتا ہے ، جمعیۃ نے اس کے تحفظ کے لیے کئی اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں ہم خیال ممبران پارلیامنٹ کی میٹنگ اور سبھی طبقات کا مشترکہ اجتماع بھی شامل ہے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments