نئی دہلی: یکساں سول کوڈ پر رائے دینے کی آخری تاریخ ۱۳ جولائی قریب آ رہی ہے۔ جس کی وجہ سے لاء کمیشن کو زبردست ردعمل مل رہا ہے۔ سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ لا کمیشن کو پیر کی شام تک یکساں سول کوڈ پر 46 لاکھ افراد کی رائے موصول ہو چکی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ لا کمیشن آنے والے دنوں میں کئی تنظیموں اور شہریوں کے خیالات براہ راست سننے کی تیاری کر رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلے میں پہلے ہی بہت سے لوگوں کو دعوت نامے جا چکے ہیں۔ لاء کمیشن، جس نے حال ہی میں 14 جون سے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر مشاورت شروع کی ہے، نے مشورہ دیا ہے کہ شہریوں، مذہبی تنظیموں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کو اپنی رائے دینا چاہیے۔
اگست 2018 میں ختم ہونے والے 21 ویں لاء کمیشن نے بھی یو سی سی کے معاملے کا جائزہ لیا اور دو بار عوامی رائے اکٹھی کی۔ بعد ازاں، اس نے 31 اگست 2018 کو ‘خاندانی قانون میں اصلاحات’ کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی۔ 22ویں لاء کمیشن نے 14 جون کو ایک پبلک نوٹس جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ یکساں سیول کوڈ پر عوام سے آراء، تجاویز اور مشورے حاصل کیے جا رہے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ دلچسپی رکھنے والے افراد 30 دنوں کے اندر اپنے خیالات لاء کمیشن کو ای میل
membersecretary-lci@gov.in
کے ذریعے یا ایک خصوصی لنک کے ذریعے آن لائن بھیج سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی میں لاء کمیشن کے دفتر کو براہ راست رائے بھیجا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ یونیفارم سول کوڈ کو لے کر عوام بڑی تعداد میں اپنے مشورے لاء کمیشن کو بھیج رہے ہیں۔ لاء کمیشن نے مذہبی تنظیموں اور عام لوگوں سے ایک ماہ قبل گزارش کی تھی کہ وہ اپنی رائے 13 جولائی تک کمیشن کو بھیج سکتے ہیں۔ اس گزارش کا زبردست اثر دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 46 لاکھ مشورے لاء کمیشن کو موصول ہو چکے ہیں۔
ایک ذرائع کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے 11 جولائی کو بتایا کہ 10 جولائی کی شام تک یونیفارم سول کوڈ پر لاء کمیشن کو تقریباً 46 لاکھ مشورے ملے ہیں۔ کمیشن نے 14 جون کو ایک بیان جاری کر اس قانون پر منظور شدہ مذہبی تنظیموں اور عوام سے مشورہ طلب کیا تھا اور اس کے لیے 30 دنوں کا وقت دیا تھا۔ یعنی رائے بھیجنے کی ڈیڈلائن 13 جولائی طے کی گئی تھی۔ اس طرح دیکھا جائے تو ڈیڈلائن ختم ہونے میں اب محض 2 دن باقی ہیں، یعنی لاء کمیشن کو بھیجے جانے والے مشوروں کی تعداد 50 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
0 Comments