پاکستان کے دیر بالا علاقہ کے رہائشی 29 سالہ نصر اللہ میڈیکل کے شعبے سے وابستہ ہیں ان کی چند ماہ قبل ہندوستان کے اترپردیش سے تعلق رکھنے والی لڑکی انجو سے فیس بک پر دوستی ہوئی تھی۔ انجو جمعہ کو نصر اللہ سے ملنے کے لیے دیربالا پہنچی ہیں جبکہ بتایا گیا ہے کہ انجو شادی شدہ ہے۔
اگلے دو سے تین دن میں انجو اور میں باضابطہ طریقے سے منگنی کر لیں گے اور پھر دس بارہ دن بعد وہ واپس انڈیا چلی جائے گئی اور اس کے بعد دوبارہ شادی کے لیے آئے گئی۔ یہ میری اور انجو کی ذاتی زندگی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ اس میں مداخلت کی جائے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ میڈیا سے بھی دور رہا جائے۔‘
یہ کہنا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع دیر بالا کے رہائشی 29 سالہ نصر اللہ کا جن کا چند سال قبل انڈیا کی ریاست اتر پردیش کی ایک خاتون سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ ہوا جو وقت کے ساتھ محبت میں بدل گیا۔
یہ تعلق اتنا سنجیدہ رخ اختیار کر گیا کہ حال ہی میں انڈین شہری انجو، نصراللہ کے ساتھ اپنے تعلق کو باضابطہ رشتے میں بدلنے کے لیے پاکستان پہنچ گئیں۔
اس وقت انجو دیر بالا میں نصراللہ کے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔ ڈی پی او دیر بالا محمد مشتاق نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انڈین شہری کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
یہ کہانی حال ہی میں پاکستان کی ایک خاتون سیما حیدر اور انڈیا کے شہری سچن سے ملتی جلتی ہے تاہم انجو ویزہ لے کر قانونی طریقے سے پاکستان آئی ہیں جس کے لیے ان دونوں کو دو سال کا عرصہ لگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انجو ایک ماہ کے وزٹ ویزے پر بھارت سے دیر بالا پہنچی ہے اور اس کی خواہش ہے کہ وہ کچھ روز پاکستان میں گزارے۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انجو پہلے سے شادی ہے۔ پولیس کا یہ بھی بتانا ہے کہ انجو بطور مہمان پاکستان پہنچی ہے اور نصر اللہ کے گھر پر رہائش پذیر ہے۔
0 Comments