لفٹ میں پھنسنے سے ایک خاتون کی دردناک موت ہو گئی۔ وہ مدد کے لیے منتیں کرتی رہی، چیختی رہی لیکن تین دن تک کسی نے اس کی طرف توجہ نہ کی۔ آخر کار وہ لفٹ کے اندر ہی اذیت میں دم توڑ گئی۔ بتایا گیا کہ بجلی فیل ہونے سے لفٹ 9ویں منزل پر پھنس گئی۔ اسی دوران خاتون اس میں بند ہوگئی۔ معاملہ تاشقند، ازبکستان کا ہے۔
ڈیلی ا سٹار کی رپورٹ کے مطابق تین بچوں کی ماں 32 سالہ اولگا لیونٹیوا ڈیلیوری ڈرائیور کے طور پر کام کرتی تھی۔ پچھلے ہفتے وہ سامان پہنچانے کے لیے ایک عمارت گئی تھی۔ انہیں معلوم نہیں تھا کہ عمارت کی لفٹ میں خرابی ہے۔ اولگا جیسے ہی اس میں سوار ہوئی لفٹ جام ہوگئی اور اس دوران بجلی بھی چلی گئی۔
بجلی جاتے ہی 9ویں منزل پر لفٹ کا دروازہ بند ہو گیا اور اولگا اس میں پھنس گئی۔ وہ تین دن تک اس میں پھنسی رہی۔ اس نے مدد کے لیے بہت شور مچایا لیکن اس کی آواز کسی تک نہ پہنچ سکی۔ آخر کار اولگا لفٹ کے اندر ہی دم توڑ گئی۔
جب اولگا گھر نہیں پہنچی تو گھر والوں نے پولیس میں اس کی گمشدگی کی درج کرائی۔ تفتیش میں شامل پولیس سی سی ٹی وی کی مدد سے اس عمارت تک پہنچی جہاں اولگا سامان پہنچانے گئی تھی۔ یہاں تلاش کرنے کے بعد لفٹ سے اس کی لاش برآمد ہوئی۔
تفتیشی افسران نے بتایا کہ بجلی کی خرابی کے باعث لفٹ کا الارم سسٹم بھی بند ہو گیا تھا۔ 9ویں منزل پر اولگا کی چیخیں کسی نے نہیں سنی تھیں۔ اس کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔ فی الحال بلڈنگ اتھارٹی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ لفٹ میں کافی عرصے سے تکنیکی خرابی تھی لیکن اسے دور نہیں کیا گیا۔ اسے سنگین غفلت کا معاملہ سمجھا گیا۔
دریں اثنا علاقائی بجلی کے نیٹ ورکس کے ایک ترجمان نے کہا کہ اولگا کی موت کے وقت عمارت میں بجلی کی کوئی کمی نہیں تھی۔ اس لیے ان کی موت کو بجلی کی بندش سے نہ جوڑا جائے۔ انہوں نے کہا- ایمرجنسی شٹ ڈاؤن کا ریکارڈ اس کا ثبوت ہے کہ۔ واقعے کی وجہ لفٹ کی خرابی تھی۔
0 Comments