Latest News

کھتولی کے قبرستان میں تدفین کے معاملے میں فریقین آمنے سامنے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر پایا قابو۔

مظفر نگر:  عزیز الرحمن خاں۔
کھتولی قصبے میں ایک خاتون کی موت کے بعد قبرستان میں تدفین کو لے کر دونوں فریقوں میں تنازع کھڑا ہو گیا اطلاع پر پولیس و انتظامیہ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی جس نے فریقین کو سمجھایا اور ٹیم نے دونوں اطراف سے قبرستان سے متعلق دستاویزات طلب کی ہیں۔
محلہ قاضیان کے رہائشی سابق کونسلر انور قریشی کی والدہ انتقال ہوگیا تھا جنکی تدفین عمل میں آنی تھی اور قبرستان میں قبر کھودنے کا کام جاری تھا کہ کچھ لوگ وہاں پہنچ گئے اور قبرکھودنے والوں کو یہ کہہ کر قبر کھودنے سے منع کر دیا کہ یہ قبرستان سید برادری کا ہے۔ یہی نہیں قبرستان کے دروازے کو بھی تالا لگا دیا گیا۔ اس معاملے پر دونوں فریق آمنے سامنے آگئے۔
 
بعد ازاں میت کو قبرستان میں ہی سپرد خاک کر دیا گیا۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع پر انسپکٹر مکیش کمار پولیس ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے دونوں فریقوں کو سمجھ کر سمجھایا۔ پولیس کو معاملے کی اطلاع ملنے پر ایس ڈی ایم نے نایاب تحصیلدار امیت رستوگی، لیکھ پال وپن کمار کو ٹیم کے ساتھ موقع پر بھیج کر معاملے کی جانچ کرائی۔ ٹیم نے دونوں فریقوں سے دستاویزات طلب کی ہیں۔
سابق کونسلر انور قریشی نے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ فریق ثانی نے بھی پولس سے شکایت کی ہے نائب تحصیلدار امیت رستوگی کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے کاغذات دیکھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر