مظفرنگر:عزیز الرحمن خاں۔
مظفرنگر میں یومِ آزادی کے موقع پر قمر ادبی سوسائٹی کے زیر اہتمام کاشانہءقمر کیول پوری میں ایک عظیم الشان محفل مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت الوک کمار شاذ جہانی نے کی مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر عاصم پیرزادہ، فیاض ندم ومستقیم روشن نے شرکت کی نظامت کے فرائض استاد شاعر وبانئی سوسائٹی عبد الحق سحر نے بحسن و خوبی انجام دینے احمد مظفرنگری کے نعت و قومی ترانے سے محفلِ مشاعرہ کا آغاز ہوا چنندہ آشعار باڈوق قارئین کی نذر ہیں
ہم کہ اردو کاجو اخبار سنبھالے ہوئےہیں
ایک گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں
الوک کمار شاذ جہانی
تنکے اڑیں درار سی چھپر ں میں آگئی
اچھا ہے چاندنی تو مرے گھر میں آگئی
سید التفات حسین بقا
ہوں تو میں رزق مگر حق سے مجھے مانگ کے دیکھ
تو ہے پتھر میں توپتھر میں اتر جاؤں گا
ڈاکٹر صداقت
تجھ سے ملنے کے لئےکام سے چھٹی لے لی
میرے حصے میں یہ اتوار کہاں تھا پہلے
ذکی انجم صدیقی
عظمتیں چراغوں کو روشن سے ملتی ہے
کوئی بھی اندھیروں کا ہمنوا نہیں ملتا
شمیم کرتپوری
لب پہ دنیا کے میں تالا تو لگادوںلیکن
اچھا لگتا ہے ترے نام سے رسوا ہونا
مستقیم روشن
پڑھی ہے غور سے میں نے تری کتاب نظر
میں جانتا ہوں تری مجھ سے دوستی کیوں ہے
سلیم مظفرنگری
بوڑھے لمحوں کے جھمیلوں میں جوانی اپنی
ڈھونڈتا رہتا ہوں کھوئے ہوئے بچے کی طرح
فیاض ندیم اکملی
ہیں میرے ارد گرد سیاست کے دائرے
پھر بھی بنارہاہوں محبت کے دائرے
عبدالحق سحر مظفر نگری
ذرابھی خوف نہ تھااس کو سنگ باری کا
لگارہا وہ مجھے آئینہ بنانے میں
ایاز طالب
آتش_عشق تو آتش_عشق ہے
لگ گئی اتفاقاً جدھر لگ گئی
خورشید حیدر
وہ میرے صبر کا اور امتحان کیا لےگا
میں خواہشوں کا ابھی قتل کرکے آیا ہوں
اسلم محسن
ہرا سکتانہیں تم کو کوئی پھر
تم اپنے آپ سے مت ہار جانا
ڈاکٹر تنویر گوہر
یہ پتہ ہے اگر تمکو کہ چمن کس نے بیچا
تو بتاؤ باغباں پر تمہیں اعتبار کیوں ہے
احمد مظفرنگری
۔اپنے خستہ حال پر افسوس مت کرنا کبھی
مفلسی ایمان کا تمغہ ہے جرمانہ نہیں
سنیل اتسو
ابھی اردوکا مستقبل ہے روشن
مرا بیٹا الف لکھنے لگا ہے
ناہیدثمر کاوش
تیری فرقت سے لاکھ بہتر تھا
تیری دیوانگی میں مرجانا
ولی وقاص
تنہاچلاتھا گھر سےمیں اردو کی راہ میں
قدرت خداکی دیکھئے لشکر بنادیا
الطاف مشعل
دشمنوں کابھی احترام کرو
میری تہذیب یہ سکھاتی ہے
سلیم جاوید
0 Comments