مظفرنگر ضلع میں گزشتہ کچھ دنوں سے کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے جمعیۃ علماء ہند کی مظفر نگر یونٹس کے عہدیداروں اور کارکنوں کے درمیان اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔ اسے دور کرنے کی بہت کوشش کی گئی لیکن بات نہیں بنی تو صوبے کی جمعیت نے مظفر نگر ضلع کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ضلع کے لیے ایک نئی ایڈہاک کمیٹی تشکیل دی اور اس کمیٹی میں 10 اراکین کو شامل کیا گیا۔ مولانا محمد مکرم قاسمی کو اس ایڈہاک کمیٹی کا کنوینر بنایا گیا۔ یہ ایڈہاک کمیٹی پورے ضلع کو ایک مکمل مجلس عاملہ کی طرح چلائے گی۔ ضلع کی تحصیلوں، شہروں اور قصبوں کے تمام یونٹس کمیٹی کی نگرانی میں ہوں گے اور یہ کمیٹی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد میں اتحاد کو برقرار رکھے اور کسی کو نظرانداز یا کسی کی تذلیل نہ کرے۔ لیکن پھر بھی جو اس کی خلاف ورزی کرے گا یا اس سے انحراف کرے گا اس کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔ جمعیۃ علماء ہند ملک کی سب سے بڑی مسلم تنظیم ہے، جو سب کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے، جمعیت ان لوگوں کو خوش آمدید کہتی ہے جو جمعیۃ علماء میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ ایڈہاک کمیٹی کا پہلا اجلاس مولانا مکرم قاسمی کی قیادت میں مظفر نگر میں منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں کچھ قراردادیں پاس کی گئیں اور ملک کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں مولانا مکرم قاسمی نے کہا کہ ملک کے حالات افسوسناک ہیں، چاہے وہ ہریانہ کے نوح میوات میں ہونے والا تشدد ہو یا پھ گزشتہ دو ماہ سے منی پور میں بھیانک فسادات ہوں اگر حکومت چاہے تو دو گھنٹے میں ان فسادات کو روک سکتی ہے۔ ٹرین میں تین مسلمان۔سمیت چار کا بہیمانہ قتل ہم ان تمام واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جو بھی ان فسادات میں ملوث ہے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ٹرین فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق مسافروں کو معاوضہ دیا جائے دیگر اظہار خیال کرنے والوں میں حاجی عزیز الرحمن، مولانا عبد الخالق وغیرہ کے نام شامل ہیں۔
0 Comments