نئی دہلی: داعی اسلام مولانا کلیم صدیقی کی ضمانت کی شرطوں میں تبدیلی کی درخواست پر پیر کو سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے مولانا کی ضمانت کی شرطوں میں تبدیلی کی ہے۔ حالانکہ یوپی حکومت نے ضمانت رد کرنے کی درخواست کی تھی۔ دراصل الہ آباد ہائی کورٹ نے مولانا صدیقی کو ضمانت دی تھی اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ انہیں دہلی این سی آر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، لیکن اب سپریم کورٹ نے اس میں راحت دی ہے، سپریم کورٹ نے مولانا کو اپنے آبائی گائوں جانے کی اجازت دے دی۔ سپریم کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد مولانا کلیم صدیقی اپنے بھائی علیم صدیقی جن کا آج صبح ۶۵ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا تھا کے جنازے میں شرکت کےلیے دہلی سے پھلت تشریف لائے، بعد نماز عصر مولانا کلیم صدیقی نے نماز جنازہ پڑھائی اور وہیں خاندانی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی ۔ تدفین کے بعد مولانا وہاں سے دہلی کی طرف روانہ ہوگئے۔ بتادیں کہ مولانا علیم صدیقی وکالت کے پیشے سے منسلک تھے، میرٹھ کورٹ میں بطور وکیل خدمات انجام دے رہے تھے۔
سمیر چودھری۔
0 Comments