Latest News

نوح میں بلڈوزر چلا کر روہنگیا مسلمانو کی بستی کو تباہ کردیا گیا، وزیر اعلیٰ نے فسادات کا ٹھیکرا روہنگیائیوں پر پھوڑا، اندھا دھندہ گرفتاریاں جاری۔

رپورٹ: عزیز الرحمن خاں۔
ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد ملزموں کی تلاش جاری ہے۔ ہریانہ حکومت نے ابتدائی تحقیقات کے بعد ایک بڑی کارروائی کی ہے جسکا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمان بھی تشدد میں ملوث تھے۔ انتظامیہ نے سرکاری اراضی پر ناجائز قبضے کر کے مقیم روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے بلڈوزر چلا کر ان کی بستی کو تباہ کر دیا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ لوگ تشدد میں ملوث تھے۔ ان روہنگیاؤں نے ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا تھا۔ ایسے میں پولیس نے انہیں جگہ خالی کرنے کو کہا تھا۔
 توڈو کی اس بستی میں گزشتہ چند سالوں سے درجنوں روہنگیا خاندان مقیم تھے۔ یہ لوگ یہاں کچرا اٹھانے اور کباڑ بیچنے کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے ہریانہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر اپنی جھونپڑیاں بنا رکھی تھیں اور ردی جمع کر رکھی تھی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان انتظامیہ نے بلڈوزر سے سب کچھ تباہ کر دیا۔ پولیس نے تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں متعدد روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔
واضح ہو کہ نوح میں پولیس اب تک 176 ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ 31 مارچ کو نوح میں برج منڈل یاترا کے بعد میوات سے گروگرام تک تشدد پھوٹ پڑاتھا۔ تشدد میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ سینکڑوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور کئی دکانیں لوٹ لی گئیں۔ ہریانہ حکومت نے تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے اوروزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کہا ہے کہ شرپسندوں کو نقصان کا ازالہ کرنا ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر