نوح :ہریانہ کے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں گرفتار بٹو بجرنگی کو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، بجرنگی کو نیمکا جیل بھیجا گیا ہے۔ پولیس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ نوح جیل میں بٹو کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ اس کے خلاف نوح صدر تھانے میں کیس درج ہوا تھا۔ منگل کو اسے فرید آباد سے گرفتار کیا گیاتھا۔
پولیس نے ایک روزہ ریمانڈ کے دوران ملزم بٹو بجرنگی کے بیان پر آٹھ تلواریں برآمد کی ہیں۔ پولیس نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ ریمانڈ میں بٹو نے مزید کیا اعتراف کیا ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بٹو نے اس طرح کی اور بھی بہت سی باتوں کا اعتراف کیا ہے، جس سے پولیس کو دوسروں کی گرفتاری میں آسانی ہوگی۔
اس سے قبل فرقہ وارانہ جھڑپ سے جڑے ایک دیگر معاملے میں تشدد کے دو دن بعد ہی فرید آباد پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا۔ ملزم پر نفرت انگیز تقریر کرنے اور سرعام ہتھیار لہرانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
نوح میں ہوئے تشدد کے لیے ذمہ دار ملزم بٹو بجرنگی کے وکیل نے دلیل دی ہے کہ مسلمان قیدیوں میں ان کے خلاف غصہ ہے۔ ایسے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے ملزم کو گروگرام کی بھونڈی جیل بھیج دیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ جیل سپرنٹنڈنٹ کو مناسب ہدایات دی جائیں۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے جج نے ملزم بٹو بجرنگی کو فرید آباد کی نیمکا جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
0 Comments