Latest News

میرٹھ میں گائے کا گوشت سپلائی کرنے والے ہندو گروہ کا پردہ فاش، ہوٹلوں میں دیتے تھے بیف، ملزم کی کار پر بھگوا رنگ میں لکھا ہوا تھا "مہا کال۔"

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں ۔
میرٹھ کےسردھنہ تھانہ پولیس نے گائے ذبح کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے گائے ذبح کرنے کی وارداتوں کو انجام دینے کا اعتراف کیا ہے۔ اسٹیشن انچارج انسپکٹر رماکانت پچوری نے بتایا کہ گوشت سے لدی ایک پک اپ گاڑی پیر کو سردھانہ گنگ نہر پل کے قریب الٹ گئی۔ اس کے بعد ڈرائیور اپنے ساتھیوں سمیت فرار ہو گیا۔
 منگل کی سہ پہر تقریباً 3 بجے پولیس نے مڑھیائی گاؤں کے قریب محاصرہ کیا اور چاروں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران ملزمین کی شناخت ارون یادو ولد رمیش چند موہیت، ولد سریش ساکن بمہیٹہ، غازی آباد، درگا پرساد گری ولد مراری مقیم حال محلہ، چرنی وہار کالونی، چھپرولا اور گاؤں کلنجن، سردھانہ ساکن سراج ولد کاشف کے طور پر ہوئی ہے 
 پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے بتایا کہ وہ ایک پک اپ گاڑی میں گوشت کو جعفرآباد، دہلی میں واقع ہوٹلوں میں سپلائی کرنے جارہے تھے۔ موہت گاڑی چلا رہا تھا۔ ملزم کاشف اور ارون یادو بھی کار میں سوار تھے جبکہ درگا پرساد آلٹو کار میں آگے جا رہا تھا گاڑی الٹنے کے بعد چاروں ملزمان آلٹو کار میں موقع سے فرار ہوگئے۔
 پولیس کی پوچھ گچھ میں ملزمان نے بتایا کہ وہ دن بھر بے سہارا جانوروں کی تلاشِ کرکے ان پر نظر رکھتے ہیں۔ جس جگہ گائے ریوڑ میں ملتی ہیں، وہ انہیں منصوبہ بند طریقے سے ذبح کرتے ہیں۔ ملزمان نے بتایا کہ وہ گوشت کو گاڑی میں لاد کر جعفرآباد، دہلی کے مسلم ہوٹلوں میں سپلائی کرتے تھے۔ ملزم نے کار پر بھگوا رنگ میں مہاکال لکھا ہوا تھا۔ ملزمان کا نیٹ ورک مظفر نگر، میرٹھ، باغپت اور بلند شہر کے اضلاع میں پھیلا ہوا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر