Latest News

مسلمانوں کو چھوکر دکھاؤ، ہریانہ کے کسانوں اور کھاپ پنچایتوں کا فسادیوں کو چیلنج۔

نوح: ہریانہ کے نوح ضلع میں تشدد کے بعد ریاست کے تقریباً 50 دیہاتوں سے خبریں آئیں کہ وہ مسلمانوں کو اپنے گاؤں میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ جب یہ خبر میڈیا میں آئی تو معاملہ نے طول پکڑ لیا۔ اس کے بعد کئی گاؤں کے سرپنچوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ فیصلہ واپس لینے والوں میں سید پور کے مہندر گڑھ کے سرپنچ بھی شامل ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق جھجر ضلع کے دو گاؤں کبلانہ اور مُنڈاکھیڑا کی سرپنچ اوشا دیوی اور کویتا کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے اپنی ویڈیو میں کہا ہے کہ سب سے بڑی ترجیح ہے کہ ہر مذہب کا احترام کیا جائے۔ 
دوسری طرف گزشتہ روز ہریانہ کے کسانوں اور کھاپ پنچایتوں کے لیڈران نے ایک اجلاس کا انعقاد کیا، جس سے اعلان کیا گیا کہ نوح ضلع میں وہ کسی مسلمان کو کسی کو چھونے بھی نہیں دیں گے۔ حصار میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں ہندو، مسلم اور سکھ طبقات کے تقریباً 2 ہزار کسانوں نے شرکت کی۔ مسلمانوں کو مل رہی دھمکیوں کے درمیان کسانوں کا یہ اجلاس کافی اہمیت کا حامل ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر