Latest News

ماب لنچنگ کی سزا موت ہو گی، راج دروہ قانون ختم کرنے کا فیصلہ، مودی سرکار پارلیمینٹ میں لائی یہ تین بل۔

نئی دہلی: وزیر داخلہ امت شاہ نے آج لوک سبھا میں تین بل پیش کئے۔ بل پیش کرتے ہوئے امت شاہ نے ایوان میں کہا کہ برطانوی دور کے فوجداری قوانین کو تبدیل کیا جائے گا، 1860 کے آئی پی سی کو تبدیل کیا جائے گا۔ انڈین جوڈیشل کوڈ اس کی جگہ لے گا۔ انڈین سول ڈیفنس کوڈ کریمنل پروسیجر کوڈ کی جگہ انڈین سیٹزن سیکورٹی کوڈ لے گا ،مسلح بغاوت، ملک کی توڑ پھوڑ اور علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے، ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے خطرہ جیسے جرائم کو شامل کیا گیا ہے۔
لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ غداری قانون کو ختم کر دیا جائے گا اور اس کی جگہ دفعہ 150 کو لیا جائے گا۔ جس میں ملک کی خودمختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والے جرائم کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد جو اہم تبدیلیاں ہوں گی وہ ماب لنچنگ کا نیا قانون ہے۔ مرکز ماب لنچنگ کے معاملات میں سزائے موت کا بھی انتظام کرے گا۔ نابالغ کی عصمت دری پر سزائے موت کا انتظام ہے۔ پہلی بار، معمولی جرائم کے لیے بھی کمیونٹی سروس کا بندوبست کیا گیا۔ انگریزوں نے اپنی حکومت بچانے کے لیے غداری کا قانون بنایا تھا۔ اس حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم قانون بغاوت کو مکمل طور پر ختم کر رہے ہیں۔ یہاں جمہوریت ہے۔ ہر کسی کو بولنے کا حق ہے۔


نئے قوانین میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں سزا کو ترجیح دی گئی ہے۔ پہلی بار معمولی جرائم کے لیے کمیونٹی سروس کی سزا کا بھی انتظام ہے۔ ایف آئی آر ملک میں کہیں سے بھی درج کروائی جا سکتی ہے۔ چین اسنیچنگ کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔ جن سیکشنز میں 7 سال سے زیادہ کی سزا ہے وہاں فرانسک ٹیمیں شواہد اکٹھے کرنے کے لیے وہاں پہنچیں گی۔ 2027 سے پہلے ملک کی تمام عدالتیں کمپیوٹرائزڈ ہو جائیں گی۔ اگر کوئی شخص گرفتار ہوتا ہے تو اس کے گھر والوں کو فوری طور پر اطلاع دی جائے گی اور اس کے لیے پولیس افسر تعینات کیا جائے گا۔ 3 سال تک کی سزا پانے والے سیکشنز کا سمری ٹرائل ہوگا (اس سے کیس کی سماعت اور فیصلہ جلد آئے گا)۔ جج کو فرد جرم عائد ہونے کے 30 دن کے اندر اپنا فیصلہ سنانا ہوگا۔
منظم جرائم میں سخت سزا کا انتظام ہے۔ سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جاسکتا ہے لیکن مکمل طور پر بری کرنا آسان نہیں ہوگا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر