نئی دہلی: نوح فساد کے دوران مہاپنچایت میں مسلمانوں کے تئیں نفرت اور بائیکاٹ کی مہم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی-سپریم کورٹ نے کہا کہ نفرت انگیز جرم اور نفرت انگیز تقریر مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ ایسا میکنزم بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ ہمیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔
سپریم کورٹ نے ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مرکز سے تجویز طلب کی۔ فی الحال سپریم کورٹ نے ریلیوں وغیرہ پر پابندی کا حکم دینے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں سے کہا ہے کہ وہ تحسین پونا والا کے فیصلے کے مطابق اپنے پاس دستیاب نفرت انگیز تقریر کا مواد نوڈل افسر کو دیں۔ نوڈل آفیسر کمیٹی کو اس طرح کی شکایات کے ازالے کے لیے وقتاً فوقتاً ملاقات کرنی چاہیے۔
جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ہم ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) سے ایک کمیٹی تشکیل دینے کو کہیں گے جو مختلف علاقوں کے ایس ایچ اوز سے نفرت انگیز تقاریر کی شکایات کا جائزہ لے گی، ان کے مواد کی جانچ کرے گی اور متعلقہ پولیس افسران کو اس بارے میں مطلع کرے گی اس معاملے کی اگلی سماعت 18 اگست کو ہوگی۔
0 Comments