سپریم کورٹ نے سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کو بڑی راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے حاجی اقبال، ان کے بھائی محمود علی، بیٹوں اور داماد کے خلاف مرزا پور تھانے اور سہارنپور کے خواتین تھانے میں درج سات مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ مقدمات میں ایف آئی آر منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔
خواتین تھانے میں درج گینگ ریپ کے معاملے میں انہیں نچلی عدالت میں جا کر اپیل دائر کرنے کو کہا گیا ہے۔سابق ایم ایل سی حاجی اقبال کے خلاف 40 سے زائد سنگین مقدمات درج ہیں۔ وہ کئی مقدمات میں مطلوب ہےں اور ن پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ ای ڈی بھی ان کی تلاش میں ہے۔ پولیس نے ان کی تقریباً دو ہزار کروڑ کی جائیداد بھی ضبط کر لی ہے۔ پولیس نے گزشتہ سال حاجی اقبال، ان کے بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی اور چار بیٹوں جاوید، افضال، عالیشان، واجد وغیرہ کے خلاف مرزا پور تھانے میں متعدد مقدمات درج کیے تھے۔ جس میں حاجی اقبال کے خلاف تھانہ مرزا پور میں عصمت دری، ڈکیتی، زبردستی وصولی اور اغوا جبکہ خواتین تھانہ زیادتی کے مقدمات درج ہوئے۔ ان کے بھائی محمود علی کے خلاف تھانہ مرزا پور میں 22 جولائی 2018 کو گینگسٹر، دھوکہ دہی کے الزام میں، داماد سالب کے خلاف زیادتی کے الزام میں، جبکہ بیٹے واجد وغیرہ کے خلاف ڈکیتی کے مقدمات درج ہوئے۔حا جی اقبال کے علاوہ ان کے بھائی اور بیٹے بھی جیل میں ہیں۔ان مقدمات میں ضلع عدالتوں میں راحت نہ ملنے پر حاجی اقبال، ان کے بھائی، بیٹوں اور داماد کی جانب سے الہ آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی لیکن وہاں سے بھی راحت نہ ملنے اب حاجی اقبال سپریم کورٹ پہنچے ہیں،جس کی بدھ کو سماعت کرتے ہوئے جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس جے بی پارڈی والا نے حاجی اقبال، ان کے بھائی، بیٹوں اور داماد کے خلاف مرزا پور تھانے میں درج 5 مقدمات میں ایف آئی آر منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے، جبکہ خواتین تھانے میں درج مقدمے میں نچلی عدالت سے رجوع کرنے کو کہاہے، بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ محمود علی کے خلاف 22 جولائی 2018 کو مرزا پور تھانے میں درج گینگسٹر کیس میں تفتیشی افسر کی طرف سے دائر حتمی رپورٹ کو ایڈیشنل سیشن جج نے 23 دسمبر 2022 کے حکم میں قبول کر لیا ہے، لہٰذا مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔وہیں اس سلسلہ میں ڈاکٹر وپن ٹاڈا ایس ایس پی سہارنپور نے کہاکہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کیا جائے گا۔ مذکورہ فیصلے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد جو بھی قانونی کارروائی ہوگی، وہ کی جائے گی۔ پولیس 2018 میں درج گینگسٹر کیس میں پہلے ہی ایف آر درج کر چکی ہے۔ خواتین کے تھانے میں درج اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے، جس میں بدھ کو ہی خاتون تھانے کی انسپکٹر کی گواہی ہوئی۔
0 Comments