Latest News

مسلم طالب علم کو ساتھی طلبہ سے پٹوانے والی خاتون ٹیچر کا معاملہ پہنچا سپریم کورٹ، یوپی حکومت سے جواب طلب، اگلی سماعت ۲۵ ستمبر کو۔

نئی دہلی/مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
مظفر نگر میں ایک استاد کی جانب سے طالب علموں کے ذریعہ ایک ہم جماعت مسلم طالب علم کو تھپڑ مارنے کی وائرل ویڈیو کے کچھ دن بعد، مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ انہوں نے اس معاملے میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
 جسٹس ابھے اوکا اور جسٹس پنکج مٹھل کی سربراہی والی بنچ کیس کی سماعت کرے گی۔ پولیس کے مطابق ایف آئی آر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 323 اور 504 کے تحت درج کی گئی ہے۔ ٹیچر کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔
 اپنے ہم جماعتوں کے ہاتھوں بری طرح مارے جانے والے مسلمان لڑکے کے اہل خانہ نے ٹیچر ترپتا تیاگی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، تیاگی نے اس واقعے میں کسی بھی فرقہ واریت کے ملوث ہونے سے انکار کیا اور الزام لگایا کہ لڑکے کو اس کے ہوم ورک نہ کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔ اس لیے وہ طلبہ سے اپنے ہم جماعتوں کو سزا دینے کے لیے کہنے پر مجبور ہوئی ہے ۔ ادھر نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے اتر پردیش پولیس سے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا ہے۔
واضح ہوکہ یہ معاملہ مظفر نگر کے خببا پور گاؤں کا ہے۔ یہاں پرائیویٹ ا سکول کی ٹیچر ایک بچے کو دوسرے ہم جماعت بچوں سے پٹوا تی رہی جسکا ویڈیو وائرل ہونے سے ہنگامہ مچ گیا اور ویڈیو دیکھ کر لڑکے کا دادا صدمے میں آگیا جسکے خلاف ہنوز کاروائی نہ ہونے پر لوگوں میں غم وغصہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق آج سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کیا ہے کیس کی اگلی سماعت 25 ستمبر کو ہو گی تشار گاندھی کے وکیل شادان فراست نے اس معاملے میں عرضی داخل کی تھی جسپر ایس پی سے بھی ابتک کی کاروائی کی رپورٹ طلب کی گئی ہے اور معلوم کیا گیا ہے کہ قصور وار کے خلاف کیا کروائی عمل میں آئی اور متائثرہ کے تحفظ کے لئے کیا کیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر