مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
اترپردیش کے بریلی ضلع کے ہوٹا تھانہ علاقے کے کیسر پورہ گاؤں میں قدیم شیو مندر میں نماز ادا کرنے پر ماں، بیٹی اور مولوی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے گاؤں پردھان کے شوہر پریم سنگھ کی شکایت پر 295A، 120B اور 153 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ الزام ہے کہ مولوی کے مشورے پر ماں بیٹی نے مندر میں نماز ادا کی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
پولیس نے بیٹی شبینہ، والدہ نذیر اور مولوی چمن شاہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس نے تینوں کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سنیچر کو مندر میں عبادت کرنے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ گاؤں کے لوگوں نے اس کی مخالفت کی۔ جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر ماں بیٹی کو حراست میں لے لیا جب کہ پولیس نے مولوی کو مندر بھیجنے کا معاملہ سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
سی او گورو سنگھ نے بتایا کہ خاتون اور اس کی بیٹی نے ایک مولوی کے مشورے پر مندر میں نماز ادا کی، جس کا ویڈیو بھی وائرل ہوا۔ سی او نے بتایا کہ 38 سالہ نذیر، اس کی 19 سالہ بیٹی شبینہ اور مولوی چمن شاہ میاں کو مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور مجرمانہ سازش رچنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور تفتیش کی جا رہی ہے۔
0 Comments