Latest News

موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر سفر میں نماز پڑھنے کا حکم : مفتی سید محمد عبیداللہ۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
 جامعہ عربیہ ہتھورا باندہ کی مسجد میں محدث جلیل، فقیہ العصر ،فقہ اکیڈمی کے سکریٹری جامعہ کے صدر مفتی و شیخ الحدیث علاقہ بندیل کھنڈ کے قاضی مفتی سید محمد عبیداللہ الاسعدی کا ملکی حالات کے تناظر میں ازحد قیمتی خطاب ہوا۔ حضرت نے فرمایا کہ آج ملک کے حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ اکبر الہ آبادی کا وہ شعر یاد آتا ہے کہ "رقیبوں نے رپٹ لکھوائی ہے جا جا کے تھانے میں کہ اکبرؔ نام لیتا ہے خدا کا اس زمانے میں، بہر حال آج حالات یہ ہیں کہ ٹرین میں، اسٹیشن پر، بس اڈہ پر، کسی ڈھابے وغیرہ پر بس رکی تو وہاں نماز پڑھنا گویا آفت مول لینا ہے تو اب ایسے حالات میں نماز کا وقت ہوجائے تو کیا کریں؟
کیا شجاعت و بہادری کا مظاہرہ کریں گے کہ ہم تو نماز پڑھیں گے باقی آگے جو ہوگا دیکھ لیا جائیگا تو اسکا جواب ہوگا کہ نہیں بھائی اسلئے کہ پہلے نظام یہ تھا کہ کسی جگہ شریعت کے احکام کی بجا آوری میں دشواری پیدا ہو رہی ہے تو وہاں سے دوسری جگہ جاکر بس جاؤ اسلئے کہ خدا کی زمین بہت وسیع ہے اب کے حالات میں تو سوچا بھی نہیں جا سکتا کہ ملک کو چھوڑ کر کہیں اور کوچ کر جائیں بلکہ یہیں رہ کر اپنی جان ومال،اپنی عزت و آبرو اور اسیطرح اپنے دین و شریعت کی حفاظت کرنی ہے اور ہماری شریعت تو کامل اور مکمل ہے،ہر طرح کے حالات کی رہنمائی موجود ہے کہ جسطرح فاقد الطہورین یعنی وہ شخص جو کسی ایسی جگہ میں ہو کہ جہاں وضو کیلئے نہ پانی ہو کہ وضو کیا جا سکے اور نہ مٹی ہو کہ تیمم کیا جا سکے خواہ ایسا کسی جگہ قید کر دیئے جانے کی کی صورت میں ہو یا اسکے علاوہ کوئی اور صورت ہو تو اسکیلئے نماز کے مؤخر کردینے کا حکم ہے کہ وہ بعد میں ان نمازوں کی قضا کر لیگا 
اور جسطرح غزوۂ خندق کے موقع پر مجبورا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر،عصر،مغرب کو مؤخر کرکے عشاء کے وقت قضاء کیا تھا اسیطرح آج کے ان حالات میں سفر میں نماز کو مؤخر کرکے جب اپنی منزل پر پہنچ جائیں تو ان نمازوں کی قضاء کر لیں اور اس قضاء کرنے کیوجہ سے ان شاء اللہ کوئی گناہ نہیں ہوگا جسطرح کہ کوئی شخص غفلت میں سو گیا اور نماز کا وقت گزر گیا تو اسپر نماز کے قضاء ہوجانے کی وجہ سے گناہ نہیں ہوتا اسلئے کہ جسطرح یہ ایک مجبوری ہے وہ بھی ایک مجبوری ہے۔

فقط، واللہ تعالی اعلم بالصوابمحمد طلحہ مختار بہرائچی متعلم جامعہ عربیہ ہتھورا باندہ۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر