اجین: مدھیہ پردیش سے انسانیت کو شرمشار کر دینے والی درندگی کا بے حد تکلیف دہ واقعہ سامنے ایا ہے۔ جہاں سے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی 12 سالہ لڑکی کی نیم برہنہ حالت میں مدد کے لیے پکار اور گلیوں میں گھومنے کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔
اس معاملے کو لے کر اپوزیشن نے مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کو سخت نشانہ بنایا، کانگرس نیتا راہل گاندھی اور کانگرس کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر سخت حملہ بولا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات 12 سالہ لڑکی کو ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجین میں زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ایک آشرم (پناہ گا) کے باہر پھینک دیا گیا تھا۔
نیم برہنہ بچی کی سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بمشکل اپنے جسمانی اعضا کو ڈھانپے بچی ایک رہائشی علاقے میں مدد کے لیے پکار رہی ہے اور اسی دوران وہ دروازے پر کھڑے ایک شخص کے لیے مدد کا کہتی ہے تاہم وہ شخص اسے دھتکار پر بھگا دیتا ہے۔
بعد ازاں بچی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سے اسے مزید طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے اندور ریفر کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق بچی اس حالت میں نہیں ہے کہ وہ اپنے بارے میں کچھ بتا سکے تاہم اس کا لہجہ بتا رہا ہے کہ اس کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل چیک اپ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
وہیں کانگرس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے مدھ پردیش کی بی جے پی حکومت اور وزیراعلی شو راج سنگھ چوہان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت میں بیٹیوں کی عزت نیلام ہو رہی ہیں لیکن سرکار کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے بلکہ وہ غفلت کی نیند میں سوئی ہوئی ہے۔ کانگرس نے ملزمان کے خلاف فوری طور پر سخت سے سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
0 Comments