میرٹھ: کالج کے کیمپس میں ٹوپی پہننے پر یہاں نوجوانوں کے ایک گروپ نے ایک نوجوان کو مبینہ طور پر مارا پیٹا جہاں وہ اپنی بہن کی فیس جمع کرانے گیا تھا۔بہن نے اس موقع پر بہادری اور ہمت سے کام لیا اور بھئی کو موب لنچنگ سے بچایا۔
اس واقعے کی ایک ویڈیو اب سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔میوزیکل ایجنسی آئی اے این ایس نے یہ خبر دی ہے۔
ویڈیو میں اس شخص کو ٹوپی اتارتےہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب شرپسندوں نے اس کا کالر پکڑ کر اس پر قابو پانے کی کوشش کی جبکہ دوسرا ایک اینٹ اٹھا رہا ہے۔
خبررساں ایجنسُ آئی اے این ایس نے بتایا کہ پولیس کے مطابق واقعہ پیر کو اس وقت پیش آیا جب لساری گیٹ محلے کا رہائشی محمد ساحل فیس کاؤنٹر پر قطار میں کھڑا تھا۔
ساحل کے بھائی محمد عمران، جنہوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی، کہا، "ساحل کے ساتھ ہماری بہن بھی تھی جو کالج میں B.Sc کر رہی ہے۔ کچھ نوجوان فرقہ وارانہ طعنے دینے لگے۔ انہوں نے اس کی ٹوپی پر اعتراض کیا اور اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ پھر وہ اسے تھپڑ مارنے لگے۔ جب ہماری بہن نے مدد کے لیے چیخ ماری تب ہی وہ بھاگ گئے۔
خاص طور پر، ایف آئی آر میں حملہ کی وجہ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے اور ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا)، 504 (امن کی خلاف ورزی کے ارادے سے اشتعال انگیزی) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت "نامعلوم” کے طور پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
"ہم نے اپنی شکایت میں واضح طور پر بتایا تھا کہ ساحل پرٹوپی پہننے پر حملہ کیا گیا تھا۔ ہم پولیس کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور ان سے درخواست کر رہے ہیں کہ ایف آئی آر میں سخت دفعات شامل کی جائیں۔
تاہم پولیس نے کہا کہ اس میں کوئی ’’مذہبی زاویہ‘‘ نہیں ہے۔
ایس پی (شہر) پیوش کمار نے کہا، "ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ متاثرہ شخص اپنے موبائل فون کو دیکھ رہا تھا اور نوجوانوں نے اس پر یہ سوچ کر حملہ کیا کہ وہ ان کی فلم بنا رہا ہے۔ اس کی تحقیقات جاری ہے۔”
0 Comments