اتر پردیش پولیس کے چار اہلکاروں کو ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے پر معطل کر دیا گیا جب ایک مسلم نوجوان کی گرفتاری کے لیے چھاپے کے دوران مجرمانہ دھمکی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شہزاد نے پولیس ٹیم کو دیکھ کر بھاگنے کی کوشش کی اور گھر کی چھت سے گرا جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ واقعے کی ایک ویڈیو میں شہزاد کے گرنے کے بعد پولیس اہلکار موقع سے فرار ہوتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم، شہزاد کو ہسپتال لے جانا ان کا فرض تھا،” سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) نیرج کمار جدون نے پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کو بتایا۔ ان کی کارروائی ڈیوٹی سے لاپرواہی کو ظاہر کرتی ہے اور اس کی وجہ سے سب انسپکٹر انیل، ہیڈ کانسٹیبل منوج کمار اور کانسٹیبل انکت رانا اور وجے تومر کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا بھی حکم دیا گیا ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔
شہزاد کے اہل خانہ نے واقعے کے سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ان کے ایک رشتہ دار سلمان کی طرف سے اینٹ پھینکنے کے بعد گر پڑا۔ ایس پی نے بتایا کہ شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ شہزاد کے خلاف 28 اگست کو ایک خاتون کی شکایت کی بنیاد پر دھام پور تھانے میں دفعہ 503 (مجرمانہ دھمکی) اور 341 (غلط طریقے سے روک تھام) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
0 Comments