نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 78 واں اجلاس نیویارک میں شروع ہوگیا، اجلاس کی افتتاحی تقریب سے امریکی صدر جو بائیڈن سمیت عالمی رہنماؤں نے خطاب کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ امن کے لیے طاقت کے توازن کو درست کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو روس یوکرین جنگ کی وجہ سے خوراک کی کمی کا سامنا ہے ، افغانستان میں خواتین کے حقوق کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،افغان عوام کو عالمی مدد کی ضرورت ہے۔ انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیاں تبدیل ہورہی ہیں۔
منگل کو اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ عالمی تنازعات سے تقریباً ایک ارب لوگ متاثر ہو رہے ہیں، امریکا سب کے لیےمحفوظ، خوشحال، مساوی دنیا کا خواہاں ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا کا مستقبل آپ سب سے وابستہ ہے،کوئی قوم بھی حالیہ چیلنجوں کا تنہا مقابلہ نہیں کرسکتی، موجودہ مسائل حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور امریکی صدر اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہوں، اقوامِ متحدہ عالمی امن کے لیے اپنا کردار جاری رکھے، مختلف ممالک کے درمیان تنازعات کا پُرامن حل نکلنا چاہیے۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کےکنٹرول قوانین مضبوط بنانے کیلئے دوسرے ممالک کے ساتھ کام کر رہے ہیں، امریکا کی شراکت داریاں کسی دوسرے ملک پر قبضےکیلئے نہیں ہیں، امریکا چین کے ساتھ ذمہ دارانہ مسابقت کا خواہاں ہے۔ امریکی صدر نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ماحولیاتی اور دیگر مسائل پر چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے بھی تیار ہیں، ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اہداف پر عمل درآمد کیلئے تیزی لانی ہوگی، موسمیاتی تبدیلیاں انسانیت کے لیے خطرہ ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ غیر قانونی ہے، روس یوکرین کے معاملے میں تنہا ہے، روس کا خیال ہے کہ دنیا اسے یوکرین میں ظلم کی اجازت دے دے گی، روس کو اس معاملےمیں چھوڑ دیا جائے تو کیا کسی بھی قوم کی آزادی محفوظ رہ سکے گی؟
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق،خود مختاری اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی نکات ہیں، اقوام متحدہ کو یوکرین میں روس کی جارحیت کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی علاقائی،عالمی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے ثابت قدم ہیں، اس عزم پر قائم ہیں کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے چاہییں، ایران کی عدم استحکام کی سرگرمیوں سے نمٹنے کیلئے اتحادیوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے یو این جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو اپنے قیام کے مقاصد کی عکاسی بہتر انداز میں کرنا چاہیے۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام کیلئے نئی حکمت عملی اور ایجنڈے کی ضرورت ہے ،ترکیے دنیا میں تنازعات کے خاتمے اور امن کے فروغ پر یقین رکھتا ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ یوکرین جنگ کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے ، یوکرین جنگ ختم کرنے کیلئے ترکیے سفارتکاری تیز کرے گا۔ صدر رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، امن میں کوئی شکست نہیں کھاتا، روس اور یوکرین کو مذاکرات کی میز پر لانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
اس کے علاہ ان کا کہنا تھا کہ شام کی صورتحال کی وجہ سے ترکیہ پر پناہ گزینوں کا بوجھ ہے ،سلامتی کونسل عالمی امن کی ضامن نہیں رہی بلکہ 5 مستقل ارکان کا میدان جنگ بن گئی ہے۔
0 Comments