Latest News

ایم پی رمیش بدھوری کے بیان سے ملک کی امیج خراب ہوئی، حاجی فضل الرحمان نے کی کارروائی کی مانگ، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے بتایا شرمناک۔

سہارنپور: سہارنپور کے لوک سبھا رکن حاجی فضل الرحمان نے نئی پارلیمنٹ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف نازیبا اور توہین آمیز زبان استعمال کرنے کے واقعہ کو شرمناک قرار دیا۔ اس واقعہ کے بعد ایم پی حاجی فضل الرحمن نے رکن اسمبلی کنور دانش علی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رکن اسمبلی کے برے الفاظ سے ہندوستان کی شبیہ خراب ہوئی ہے اور ان کا بیان پوری کمیونٹی کی توہین ہے۔ ایم پی حاجی فضل الرحمن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جس طرح کی زبان استعمال کی گئی ہے وہ ہر ہندوستانی کے لیے تکلیف دہ ہے اور یہ پارلیمانی طرز عمل کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہائی کمان اور لوک سبھا اسپیکر کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے اور ایم پی رمیش بدھوری کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ ایم پی حاجی فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری پارٹی اس معاملے میں رکن اسمبلی کنور دانش علی کے ساتھ ہے اور پارٹی سپریمو نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے، جلد ہی اس واقعہ پر بات کرکے مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔

اُدھر، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان کے فوراً بعد ایوان کے ڈپٹی لیڈر اور مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی ان کے شرمناک بیان کی مذمت کی۔ انھوں نے ایوان میں اس طرح کے بیان پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے بی جے پی لیڈر کے ذریعہ دیے گئے بیان کو انتہائی شرمناک اور نئی پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے والا بتایا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’یہ صرف دانش علی کا نہیں بلکہ سبھی اراکین پارلیمنٹ کی بے عزتی ہے۔ نئی پارلیمنٹ میں ایسی زبان استعمال کرنے کے لیے بدھوڑی کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘‘ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے جب اس بارے میں میڈیا والوں نے رد عمل جاننا چاہا، تو انھوں نے کہا کہ ایوان میں جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری اسپیکر کی ہے، میں اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے رمیش بدھوڑی کے شرمناک بیان کو پورے مسلم طبقہ کے خلاف دیا گیا بیان ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’جو الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، وہ پورے مسلم طبقہ کے خلاف تھے۔ میں سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ بی جے پی سے جڑے مسلم اسے کس طرح برداشت کر سکتے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں کے بارے میں وہ کیا سوچتے ہیں۔رمیش بدھوڑی کے انتہائی متنازعہ بیان پر بی ایس پی نے ان کی پارلیمانی رکنیت رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ بی ایس پی کی نیشنل کوآرڈنیٹر اور پارٹی چیف مایاوتی کے بھتیجے آکاش آنند کے ذریعہ کیا گیا ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر