نئی دہلی: لوک سبھا میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف نازیبا اور غیر آئینی تبصرہ کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے۔ جمعرات 21 ستمبر کو لوک سبھا میں چندریان پر بحث کے دوران دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری نے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کنوردانش علی کو قابل اعتراض الفاظ سے مخاطب کیا۔
تاہم بیدھوری کے گالی گلوچ کو ایوان کی کارروائی سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بدھوری کے اس بدتمیزی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس پورے معاملہ پرکنور دانش علی نے کہا کہ اگر بی جے پی ایم پی رمیش بدھوری کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو وہ بھاری دل کے ساتھ پارلیمنٹ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔
اس دوران بی جے پی نے رمیش بدھوری کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔ انہیں 15 دن کے اندر نوٹس کا جواب دینا ہوگا۔ نوٹس میں بدھوری سے پوچھا گیا ہے کہ غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کیوں نہ کی جائے؟
دانش علی نے این ڈی ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ جب میرے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے تو عام آدمی کا کیا ہوگا؟ روتے ہوئے دانش علی نے کہا کہ میں پوری رات سو نہیں سکا کیونکہ مجھے لگا کہ میرا دماغ پھٹنے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "کیا پارلیمنٹ کا یہ خصوصی اجلاس منتخب ممبران پارلیمنٹ کو ان کی برادری سے جوڑ کر ان پر حملہ کرنے کے لیے بلایا گیا تھا؟ اس معاملے نے پورے ملک کو شرمندہ کر دیا ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ ان کی پارٹی (بی جے پی) ان کے خلاف کارروائی کرے گی یا نہیں۔” "کوئی اقدام کریں گے یا ان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ یہ نفرت انگیز تقریر ہے ۔انہوں نے لوک سبھا اسپیکر کو ایک خط پیش کیا ہے جس میں بدھوری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دانش علی نے جمعرات کو لوک سبھا میں ہوئے واقعے پرشدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہوگا اور اسپیکر صاحب کارروائی کریں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے تو میں بھرے دل سے اس ایوان کو چھوڑنے پر غور کروں گا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ میں میرے حقوق کی حفاظت نہیں ہو سکتی ہے تو میں کس کے پاس جاؤں۔ رمیش بدھوڑی نے مجھے باہر دیکھ لینے کی دھمکی دی ہے۔ ایسے میں پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے کے علاوہ میرے پاس کوئی دوسرا راستہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ بہر حال !دانش علی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر بدھوڑی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دانش علی کا کہنا ہے کہ ’’یہ پہلا موقع ہے کہ کسی منتخب رکن پارلیمنٹ کے خلاف اس ناشائستہ واقعے کو استعمال کیا گیا ہے۔
0 Comments