مظفرنگر کے بڈھانہ علاقے کا ایک 82 سالہ شخص جو کہ گزشتہ چھ سال سے حکام کو زندہ ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے کہ رہا ہے کہ میں زندہ ہوں سامنے کھڑا ہوں مجھے چھو کر دیکھو میں کوئی بھوت نہیں ہوں۔
بیرل گاؤں ساکن رگھوراج سنگھ ہریانہ کے سونی پت میں رہتا ہے جوکہ حکام کو اپنے وجود کا ثبوت دے رہا ہے لیکن کوئی اسے زندہ ماننے کو تیار نہیں ہے گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ ہریانہ میں رہتا ہے۔ آسکی گاؤں میں زمین ہے۔ جس نے عاجز آکر لکھنؤ جانے اور وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر خود سوزی کرنے کی کی وارننگ دی ہے۔
علاقے کے بیرل گاؤں کے رہنے والے 82 سالہ رگھوراج نے بتایا کہ اس کے چھ بھائی ہیں۔ تین بھائی مر گئے ہیں اور ہم تین بھائی زندہ ہیں۔ رگھوراج کا کہنا ہے کہ وہ ہریانہ کے پانی پت میں کرائے کے مکان میں رہتا ہے اس کا چھوٹا بھائی گاؤں میں رہتا ہے۔ الزام ہے کہ چھوٹے بھائی نے گاؤں پردھان سے ساز باز کرکےاس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا اور اس کی اراضی کا اصل وارث بتا کر اپنے نام کرا لی۔
وہ چھ سال پہلے گاؤں آیا تھا اور اس واقعہ کی معلومات حاصل کی تھی۔ گزشتہ چھ سالوں سے اعلیٰ حکام سمیت ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کا چکر لگا رہا ہے اور حکام کے سامنے اپنے وجود پیش کررہا ہے تاہم کسی اہلکار نےکوئی سنوائی نہیں کی ہے۔ انتباہ دیا کہ وہ لکھنؤ جائیں گے اور وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے اور انصاف نہ ملنے پر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر خود سوزی کر لیں گے۔
0 Comments