پنجاب عام آدمی پارٹی کی سیکولر حکومت کی پولیس نے کشمیری مسلمان طلباء کو گھسیٹ کر مارابہت سے مسلمان طالب علموں کے کپڑے اور سر پھٹ گئے اور کئی مسلمان طالبات کے حجاب پھٹ گئے ایک طالب علم کو تشویش ناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے لاٹھی چارج کرتے ہوئے ڈی ایس پی خاتون نے کہا کہ ان کے کپڑے پھاڑ دو جس کے بعد انہوں نے حجاب پھاڑ دیا۔
اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کررہیں کشمیری طالبات پر پنجاب پولس نے لاٹھیاں برسائیں اور انکے حجاب پھاڑ دیئے وائرل ویڈیو میں سنا جاسکتا ہے کہ خاتون ڈی ایس پی کہرہی ہے کہ انکے کپڑے پھاڑ دو یہ کارنامہ پنجاب کی سیکولر عام آدمی کی پارٹی کی پولس کا ہے جنکا سپریمو کیجریوال جب دھلی پولس کچھ مظالم ڈھاتی ہے تو کہتے ہیں کہ دھلی پولس ہمارے زیر کنٹرول نہیں تو کیا پنجاب پولیس بھی عام آدمی کے کنٹرول میں نہیں جہاں کشمیری طالبات پر ظلم و بربریت کا مظاہرہ کیا گیا اور ڈی ایس پی نے خاتون ہونے کے باوجود شرم ناک رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ہے ان مسلم طالبات کے کپڑے پھاڑ دو متاثرہ طالبات کا کہنا ہے کہ کیا کشمیری ہونا جرم ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ پنجاب کی خود ساختہ سیکولر عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلی ظلم و بربریت کا ننگا ناچ کرنے والی پولس کے خلاف کیا کاروائی کرتے ہیں اور پارٹی سپریمو کا رویہ کیا ہوتا ہے ؟
0 Comments