دیوبند: سمیر چودھری۔
مظفرنگر ضلع کے منصورپور علاقہ میں واقع خباپور میں گاوں کے ایک اسکول میں خاتون ٹیچر کے ذریعہ مسلم طالبعلم کی ہندو بچوں سے پٹائی کرانے کے معاملہ کو لیکر ملی تنظیموں کے ذریعہ متاثرہ بچے کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی اور ممکنہ تعاون کے لئے ملاقات کا سلسلہ جاری ہے، اس تناظر میں آج آل انڈیا ملی کونسل کے ایک وفد نے مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی مرکزی سکریٹری شعبہ دینی تعلیم ملی کونسل نے مذکورہ گاوں پہنچ کر طالبعلم کے ساتھ پیش آئے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہاکہ تعلیمی ادارے لوگوں کو انسانیت کا درس دیتے ہیں جبکہ یہ واقعہ نفرتی اور تعصبی ذہنیت کی غمازی کرتا ہے،جس کی پوری دنیا میں مذمت کی جارہی ہے۔
آل انڈیا ملی کونسل کے شعبہ دینی تعلیم نے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے متاثرہ بچہ التمش کے والد محمد ارشاداور ان کے اہل خانہ سے مل کر اظہار ہمدردی کی اور تعلیمی سلسلہ کو برقرار رکھنے کے لئے پانچ ہزار روپیہ کی رقم بطور ہدیہ پیش کی ۔جس پر والد و اہل خانہ نے آل انڈیا ملی کونسل کے وفد کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عبدالمالک مغیثی نے ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بچہ سے ساری دنیا میںہمدردی صرف تعلیم کی نسبت پر ہو رہی ہے ،اس لئے ہم سب کو تعلیم کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے اور اس بچہ کی تعلیم کو جاری رکھنا چاہئے ۔ بچے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ بیٹا آپ دینی تعلیم پر توجہ دو اور اسی کے ساتھ عصری علوم میں اپنے والدین کا نام روشن کرو تاکہ آپ انسانیت اور اپنے ملک و عوام کی خدمت کرسکو۔انہوںنے لوگوں سے اپیل کی اس بستی کے اندر آپ بھائی چارہ محبت اورپیا ر و محبت باقی رہنا چاہئے کسی بھی قیمت صبر اور اتحاد کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہئے کیونکہ مثبت سوچ ہی ملک کے مسلمان اور دیگر مذاہب کے درمیان ایک بہتر اور مضبوط کڑی ہے۔
وفد میں قاضی عدیل سابق چیئرمین کھتولی ، مفتی مجیب نائب صدر ملی کونسل کھتولی، قاری ضیاءالدین نائب صدر ملی کونسل مظفر نگر، حاجی اسرار سیفی ،نادر رانا مظفر نگر، مولانا سلمان ندوی، مفتی ابو بکر، وسیم احمد، حافظ ابراہیم رحمتی، حافظ مصروف رحمتی وغیرہ شامل رہے۔
0 Comments