سہارنپور: مشہور عالمی ادارہ مظاہرعلوم سہارنپور کے تعلیمی ،مالی اور دیگر انتظامی امور طے کرنے کے لئے سال کے آغاز میں اس کی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس منعقد ہونے کا دستور ہے ،چنانچہ اسی دستور کے مطابق ۳۱؍اگست بروز جمعرات یہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مظاہرعلوم کے معاملات و مسائل کو حل کرنے کے لئے دور رس اثرات کی حامل تجاویز منظور کی گئیں۔
سب سے پہلے سابقہ کارروائی کی خواندگی کے بعد پیش آمدہ مسائل پر غور و خوض کے بعد اس کی سبھی اراکین نے تائید کی۔
ایک تجویز یہ منظور کی گئی کہ حیدرآباد میں منعقد کئے گئے مظاہری فضلاء کے اجلاس کی طرح اگر کسی اور صوبہ سے مظاہری فضلاء کا مطالبہ اپنے اپنے صوبوں میں اس طرح کے اجلاس کا ہوتا ہے تو دیگر صوبوں کو اس طرح کا اجلاس منعقد کرنے کی اجازت ہے اور اس سلسلہ میں مولانا عبدالقوی حیدرآباد اور مولانا مفتی محمد معصوم ثاقب ان کی رہنمائی فرمائیں۔
سال ۱۴۴۵ھ کے لئے سالانہ بجٹ مجلس شوریٰ میں پیش ہوا، توکلاً علی اللہ تعالی مجلس شوریٰ نے سات کروڑ آٹھ لاکھ اسّی ہزار (7,08,80,000/)کا یہ بجٹ منظور کیا۔
مولانا سید محمد شاہد کی تحریک پر طے کیا گیا کہ مظاہرعلوم کے لئے دو مبلغین کا تقرر کرلیا جائے اور اس سلسلہ میں حاصل ہونے والی تمام درخواستوں پر چار افراد کی ایک کمیٹی غور و فکر کرے۔
گذشتہ اجلاس شوریٰ میں مولانا سید محمد شاہد نے فتاویٰ مظاہرعلوم کی ترتیب اور اس کو مرتب کرنے پر توجہ دلائی تھی، ترتیب فتاویٰ پر موجودہ اجلاس میں صدر مفتی مولانا مفتی مقصود احمد کی سفارشات کی سماعت کی گئی، مجلس شوریٰ اس کو منظور کرتی ہے اور مولانا مفتی سید محمد خالد کو ان کے سابقہ تجربات کی بنیاد پر شعبۂ ترتیب فتاویٰ کی نگرانی و ذمہ داری دیتی ہے کہ وہ ترتیب فتاویٰ کا کام شروع کردیں۔
شعبۂ قضاء میں داخلہ لینے والے طلبہ کو فی طالب علم ایک ہزار روپئے ماہانہ وظیفہ ماہ محرم سے ادا کیا جائے۔
سفراء حضرات کی کارکردگی کی رپورٹ شوریٰ میں پیش ہوئی، مجلس شوریٰ نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔
تاریخ مظاہر جلد اول مصنفہ مولانا محمد زکریا شیخ الحدیث اور جلد دوم مصنفہ مولانا سید محمد شاہد نایاب ہوچکی ہیں ،اہلِ علم اورہمدردان مدرسہ کو اس کی طلب رہتی ہے ،اس لئے مجلس شوریٰ دونوں جلدوں کی من جانب مدرسہ طباعت و اشاعت کی اجازت دیتی ہے۔
طلبہ کو خوشخطی سکھانے کے لئے شوریٰ اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ کسی خوش خط کاتب کا تقرر کرلیا جائے۔ ڈیزل کے اسٹور کے لئے ایک محفوظ ٹنکی بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔
سفراء مدرسہ کو سائیکل الاؤنس پندرہ روپئے یومیہ سے بڑھا کر پچاس روپئے یومیہ پر منظوری دی جاتی ہے ۔
مکاتب دینیہ کی تفصیلی تعلیمی و انتظامی رپورٹ ناظم مکاتب کی جانب سے پیش کی گئی، حضرات اراکین شوری نے اس پر اطمینان کا اظہار کیا اور مکاتب کے طلبہ کے قرآنی و دینی مسابقے کے اختتامی اجلاس میں شرکت فرماکر طلبہ کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
اس اجلاس میں درج ذیل حضرات نے شرکت کی۔
حضرت الحاج الشاہ حکیم محمد کلیم اللہ زاد مجدہ علی گڑھ، مولانا مفتی محمد معصوم ثاقب رائے چوٹی، مولانا محمد عارف سہارنپوری، مولانا مفتی سبیل احمد وانمباڑی، مولانا عبدالقوی حیدرآباد، مولانا روح الحق ترچی، مولانا سید محمد ساجد الحسنی سہارنپوری، الحاج ابراہیم منیار سورت، مولانا سید محمد عاقل سہارنپوری بحیثیت ناظم مدرسہ مولانا سید محمد شاہد سہارنپوری امین عام مدرسہ اپنی علالت کی وجہ سے شریک اجلاس نہیں رہے اس لئے صدر محترم کی اجازت سے مولانا سید محمد صالح نائب ناظم مدرسہ نے اجلاس شوریٰ کی کارروائی حسن و خوبی کے ساتھ چلائی۔

سمیر چودھری۔