Latest News

آپ پوری دنیا کو بے وقوف بناسکتے ہیں لیکن اپنے ضمیر کو نہیں: چندرچوڑ، ایمانداری قانونی پیشے کا بنیادی حصہ، چیف جسٹس آف انڈیا کا اورنگ آباد میں وکلا اور ججوں سے خطاب۔

اورنگ آباد: چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے اتوار کو اورنگ آباد میں کہا کہ قانونی پیشے کا مستقبل اس پر منحصر ہوگاکہ اس سے منسلک لوگ اپنی صداقت برقرار رکھتے ہیں یانہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ سچائی اور ایمانداری قانونی پیشے کی اصل ہے، اس کا پھلنا پھولنا اور برباد ہوجانا اس سے منسلک لوگوں کے رویے پر منحصر ہوتا ہے، جسٹس چندر چوڑ نے وکیلوں اور ججوں کے درمیان تعاون بڑھانے، قانون کو مضبوط کرنے کی سمت‘ میں نامی پروگرام میں یہ بات کہی۔ چیف چندر چور نے کہاکہ سچی سالمیت ایک طوفان سے نہیں مٹتا ہے، یہ وکیلوں اور ججوں کی طرف سے دی گئی چھوٹی چھوٹی رعایت اور اپنی ایمانداری سے کیے گئے سمجھوتے سے مٹتا ہے، انہوں نے مزید کہاکہ ہمارا پیشہ پھلتا پھولتا رہے گا، یا برباد ہوجائے گا یہ بات پر منحصر ہے کہ ہم اپنی ایمانداری بنائے رکھتے ہیں یا نہیں، ایمانداری ایک آندھی سے نہیں برباد ہوتا ہے، یہ وکیلوں اور ججوں کی طرف سے دی گئی چھوٹی چھوٹی رعایتوں اور سمجھوتوں سے ختم ہوتا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا نے مزید کہا کہ ہم سب اپنے ضمیر کے ساتھ سوتے ہیں۔ آپ پوری دنیا کو بے وقوف بنا سکتے ہیں لیکن اپنے ضمیر کو بیوقوف نہیں بنا سکتے۔ ضمیر ہر رات سوال کرتا رہتا ہے۔ ایمانداری قانونی پیشے کا بنیادی حصہ ہے۔ دیانتداری کے ساتھ ہم یا تو زندہ رہیں گے یا خود کو تباہ کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کو عزت تب ملتی ہے جب وہ ججوں کی عزت کرتے ہیں اور ججوں کو عزت تب ملتی ہے جب وہ وکلاء کی عزت کرتے ہیں۔ باہمی احترام اس وقت ہوتا ہے جب یہ احساس ہو کہ دونوں انصاف کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانونی پیشے میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے طور پر یہ ججوں اور وکلاء کا کام ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ خواتین کو قانونی نظام میں مناسب مقام دیا جائے۔ انہوں نے وکلاء سے بھی اپیل کی کہ وہ ٹیکنالوجی کو اپنائیں اور عوام کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے وقت کے ساتھ ہم آہنگ رہیں۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر