Latest News

باپ آٹو ڈرائیور اور ماں کرتی تھی گھروں میں کام، محمد سراج کے عام سے خاص بننے کی کہانی۔

تحریر: مرزا اے بی بیگ ،بشکریہ بی بی سی۔
اتوار کو کولمبو میں ہونے والے ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا کو شکست دے کر انڈیا آٹھویں بار چیمپیئن بنا ہے جس میں انڈین بولر محمد سراج کی ایسی نمایاں کارکردگی رہی کہ لوگ اس میچ کو سری لنکا بمقابلہ انڈیا کے بجائے ’سری لنکا بمقابلہ محمد سراج‘ کہہ رہے ہیں۔ محمد سراج نے ایک ہی اوور میں چار وکٹیں لے کر انڈیا کی جانب سے ایک ریکارڈ قائم کیا اور وہ ون ڈے انٹرنیشنل میں ایک ہی اوور میں چار وکٹیں لینے والے پہلے بولر بھی بن گئے۔
سنہ 1994 میں انڈیا کے معروف شہر حیدرآباد میں پیدا ہونے والے محمد سراج کو سنہ 2017 میں آئی پی ایل کی نیلامی سے قبل بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن حیدرآباد کی ٹیم ’سن رائزرز‘ نے ان کے لیے ڈھائی کروڑ کی بولی لگا کر انھیں راتوں رات کرکٹ کی دنیا میں متعارف کروا دیا۔
اس سے قبل سنہ 2015 میں وہ حیدرآباد کی رانجی ٹیم میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ پہلے ہی سیزن میں انھوں نے اپنی عمدہ باؤلنگ سے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کروائی تھی۔
ان کا بیس پرائس 20 لاکھ ہی تھا لیکن انھیں لینے کے لیے دو ٹیموں حیدرآباد اور بنگلور میں اس قدر مقابلہ رہا کہ انھیں اپنی قیمت سے 13 گنا زیادہ قیمت ملی۔
اس وقت جنوبی ہند کی ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے محمد سراج کے والد حیدرآباد میں آٹو ركشا چلاتے تھے اور ان کی والدہ اس سے سال بھر پہلے تک دوسرے گھروں میں کام کیا کرتی تھیں۔
سراج سنہ 2014 سے پہلے تک صرف ٹینس گیند سے کرکٹ کھیلتے رہے تھے اور باضابطہ کرکٹ گيند سے کھیلنا نصیب نہیں ہوا تھا۔
ان کی اچھی کارکردی کے باعث جب انڈیا کے شہر راجکوٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں انھیں ٹیم انڈیا کی کیپ دی گئی اور جب سارے کھلاڑی قطار میں کھڑے ہوئے اور قومی نغمہ بجایا جانے لگا تو فرط جذبات سے ان کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے۔
اور اس وقت سوشل میڈیا پر سراج کے حوالے سے وطن پرستی اور قوم پرستی کی بحث چل پڑی جو گذشتہ رات بھی کئی ٹوئٹر ہینڈلز پر نظر آئی جس میں یہ کہا گيا کہ ’انڈیا سراج جیسا مسلمان چاہتا ہے۔‘
بہرحال راجکوٹ میں ان کا پہلا میچ ان کی کارکردگی کی وجہ سے زیادہ یادگار نہیں کہا جائے گا کیونکہ انھیں نیوزی لینڈ کے کپتان کی وکٹ تو ملی لیکن چار اوورز میں انھوں نے 50 سے زیادہ رنز دے دیے اور نیوزی لینڈ یہ مقابلہ باآسانی 40 رنز سے جیت گیا۔
پھر 2019 میں انھوں نے آسٹریلیا کے خلاف اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا اور اگلے سال 2020 میں انھوں نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
تعریف
سوشل میڈیا پر محمد سراج کی تعریف صرف ان کی یادگار بولنگ کے لیے نہیں ہو رہی ہے بلکہ انھوں نے جب اپنی مین آف دی میچ کی انعامی رقم وہاں کے گراؤنڈز مین کو دینے کا اعلان کیا تو ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے بھی تالیاں بجا کر ان کی تعریف کی۔
اپنے زمانے کے فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹوئٹر پر ان کی بولنگ کو ’تباہی‘ اور ’فنا‘ سے تعبیر کیا۔
مین آف دی میچ قرار دیے جانے کے بعد پریزینٹیشن کے دوران جب روی شاستری نے ان سے پوچھا کہ ’میاں آج کون سی بریانی کھائی تھی‘ تو سراج نے جواب دیا کہ کوئی بریانی نہیں۔
یاد رہے کہ سراج چونکہ حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں اور وہاں کی بریانی خاصی مشہور ہے اس نسبت سے ان سے یہ سوال کیا گیا تھا۔
لیکن انھوں نے کہا کہ وہ مسلسل اچھی بولنگ کر رہے تھے اور بیٹسمین کو بیٹ کر رہے تھے لیکن آج اس کا نتیجہ آیا ہے۔
ایک صارف نے لکھا’سراج نے آج ملک کی شان میں اضافہ کیا۔ اسے کہا جاتا ہے بہترین پرورش اور ہندوستان کو بیرون ملک مشہور کرنا۔ پھر بھی کچھ رہنما اور میڈیا دن رات مسلمانوں کے خلاف زہر اگلتے ہیںے۔ آپ بھی کہیں شکریہ سراج۔‘

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر