Latest News

مظفرنگر میں جس نوجوان کی آخری رسومات کی تیاری چل رہی تھی وہ زندہ پایا گیا۔

مظفر نگر: عز یز الرحمن خاں۔
اترپردیش کے مظفر نگر سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں نوجوان کی آخری رسومات کی تیاریاں جاری تھیں لیکن کچھ دیر پہلے پتہ چلا کہ وہ زندہ ہے جس سے کنبے میں کھلبلی مچ گئی۔ 

موصولہ اطلاعات کے مطابق مظفر نگر کا ایک نوجوان مونٹی کمار (20) کئی دنوں سے لاپتہ تھا۔ اس کے گھر والوں نے پولیس کے ساتھ مل کر تلاش کیا لیکن کچھ نہیں چل سکا دریں اثنا، 9 ستمبر کو میرٹھ کے دورالا علاقے میں ایک شخص کی سر کٹی لاش برآمد ہوئی جسکا سر اور ہاتھ بھی غائب تھا۔
میرٹھ پولیس نے ضلع اور آس پاس کے علاقوں میں اس بارے میں ایک پیغام جاری کیا تو پولس نے منصور پور میں رہنے والے خاندان کو لاش کے بارے میں بتایا۔ ساتھ ہی اسے پہچاننے کو کہا۔
اہل خانہ میرٹھ میں مردہ خانے پہنچے اور اس کی شناخت کی۔ ان کے مطابق لڑکے کی گردن اور بازوؤں پر ٹیٹو بنوایا گیا تھا تاہم جسم کے دونوں حصے غائب تھے۔ اس طرح یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ قاتلوں نے اس کی شناخت چھپانے کے لیے ایسا کیا۔ کافی سوچ بچار کے بعد اہل خانہ نے لاش کا دعویٰ کیا اور اس کے آخری رسومات کی تیاری شروع کردیں اورگھر والے آخری رسومات کی ادائیگی کرنے جا رہے تھے تبھی انہیں پتہ چلا کہ ان کا بیٹا زندہ ہے۔ وہ چندی گڑھ میں پایا گیا ہے اور وہ وہاں ایک لڑکی کے ساتھ رہا ہے پہلے تو گھر والوں کو یقین نہیں آیا تاہم جب اس سے بات کی گئی تو یوں آگیا اور کنبے کے افراد کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی پولس نے مونٹی کے کنبے کے افراد کوبتایا کہ جس کی وہ رسومات ادا کرنے جارہے ہیں وہ انکا بیٹا نہیں دریں اثنا میرٹھ پولیس نے لاش کو واپس لے کر مردہ خانے میں رکھوا دیا۔ 
ذرائع نے بتایا کہ مونٹی کا ایک 18 سالہ لڑکی کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ 28 اگست کی رات وہ لڑکی اس کے ساتھ بھاگ گئی۔ دونوں چندی گڑھ میں ایک ساتھ رہنے لگے۔لڑکی کے گھر والوں کو مونٹی پر شک ہوا تو انہوں نے اس کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا۔ لڑکی کے والد نے پولیس کو بتایا کہ مونٹی ان کی بیٹی کو لے گیا ہے۔ وہ اپنے ساتھ کچھ زیورات اور 50 ہزار روپے نقد بھی لے گئی ہے۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر