Latest News

مرے احساس بتا سینے میں چٹخا کیا ہے*آئنہ دل کا سلامت ہے تو ٹوٹا کیا ہے۔ اردو پریس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سلیم مظفرنگری کے اعزاز میں محفلِ مشاعرہ کا انعقاد۔

مظفرنگر: عزیز الرحمن خاں۔
کھتولی کے محلہ لعل محمد میں اردو پریس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سلیم مظفرنگری کے اعزاز میں ایک محفلِ مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا جسکی صدارت استاد شاعر ڈاکٹر محمد امیر اعظم قریشی نے کی۔مہمان خصوصی کے طور پر رحمت عالم سیرت کمیٹی کے جنرل سیکرٹری زاھد امیر نے شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض کامران عادل نے انجام دیئے عبد الرب حماد کے نعتیہ کلام سے محفلِ مشاعرہ کا آغاز ہوا۔
چنندہ اشعار باذوق قارئین کی نذر ہیں
 ہوگیا ہے دھواں دھواں منظر
پھونک ڈالے گئے ہیں کتنے گھر
ڈاکٹر امیر اعظم امیر۔
نہ جانے کونسی رت کی وہ انتظار میں ہے 
جو ایک سوکھا شجر موسم بہار میں ہے
جمال ھاشمی۔
مرے احساس بتا سینے میں چٹخا کیا ہے
آئنہ دل کا سلامت ہے تو ٹوٹا کیا ہے
سلیم مظفرنگری۔ 
 مدتوں بیٹھ کے خاموش ریاضت کی ہے 
مینے ایک شخص کو آواز لگانے کےلئے
کامران عادل۔
وفا اخلاص کے رکھنا سدا روشن چراغوں کو
اجالا ان چراغوں کا کبھی مدھم نہیں ہوتا
رضا کھتولوی۔
ہاتھ سے ہاتھ ملانا تو ہے آساں ہمدم
دل سے گر دل کو ملاؤ تو کوئی بات بنے
حسرت کھتولوی۔
مجھ میں جو بھی بچا ہے تیرا ہے
اپنے حصے کا مرچکا ہوں میں
امجد سیفی۔
لو آگئے ہیں زمانے کو آج ٹھکرا کر
تمہارے بن بھی ہمارا کہیں گزارا تھا
حافظ اقبال گوہر۔
فخر ہے لکھی گئی تاریخ میرے خون سے
ہوگیا محفوظ اپنا بھی کتابوں میں لہو
فخر عالم۔
کانٹوں سے بھر گیا ہے میرا دامنِ امید
یارب یہ کیسی آمد فصل بہار ہے
ڈاکٹر لیاقت علی ماہر۔
سر میرا اتر جائے کہ دستار اتر جائے
نظروں سے زمانے کی نہ کردار اتر جائے
عزیز کھتولوی۔
جس گھر میں چراغوں کی حفاظت نہیں ہوتی
اس گھر میں نہیں ہوتا اجالا کسی صورت
عبد الرب حماد۔
ہم نہیں پڑھتے ہیں بے جان کتابوں کے ورق
ہم وہ پڑھتے ہیں جو چہرے پر لکھا ہوتا ہے
محمد سعد کھتولوی۔
آلام و مصائب میں اپنے بھی ہیں بیگانے
کوئی نہیں چارہ گر کوئی نہ سہارا ہے
مغیث الرحمن فاروقی۔
محفلِ مشاعرہ کے اختتام پر کنوینر عزیز کھتولوی نے اظہارِ تشکر کیا۔

Post a Comment

0 Comments

خاص خبر