رام پور: سماج وادی پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم خان اور ان کے خاندان کو فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اعظم خان کے ساتھ ان کے بیٹے آج، عبداللہ اور اہلیہ ڈاکٹر تنظیم فاطمہ کو قصوروار پایا گیا ہے۔ تینوں کو سات سات سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اعظم خان کا ضمانتی خط منسوخ کر دیا گیا ہے۔
بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ عدالت کی جانب سے سزا کے اعلان کے بعد تینوں کو عدالت سے براہ راست جیل بھیجا جا رہا ہے۔ رام پور کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے اعظم خان، ان کے بیٹے اور ان کی بیوی کو قصوروار ٹھہرایا ہے اور ہر ایک کو سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ معاملہ عبداللہ اعظم کے دو برتھ سرٹیفیکیٹس کا ہے۔ عبداللہ اعظم پر پہلے برتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ لے کر بیرون ملک جانے کا الزام ہے۔ سرکاری کام کے لیے ایک اور برتھ سرٹیفکیٹ استعمال کرنے کا الزام ہے۔
جانکاری کے مطابق رام پور میونسپلٹی کی جانب سے پہلا برتھ سرٹیفکیٹ 28 جون 2012 کو جاری کیا گیا تھا جس میں عبداللہ اعظم کی جائے پیدائش رام پور کو دکھایا گیا ہے۔ جنوری 2015 میں جاری کردہ دوسرے برتھ سرٹیفکیٹ میں ان کی جائے پیدائش لکھنؤ دکھایا گیا ہے۔ اس معاملے میں عبداللہ اعظم، ان کے والد اعظم خان اور والدہ تنظیم فاطمہ کے خلاف دفعہ 420، 467، 468 اور 471 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سمیر چودھری۔
0 Comments