انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل فلسطین حالیہ کشیدگی پر کہا ہے کہ دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب وقت کی ضرورت ہے۔
ایک بیان میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے سفارت کاری کو بڑھائیں گے، مشرق وسطیٰ کے تنازعات میں اسرائیل فلسطین تنازع بنیادی مسئلہ ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کے لیے دو ریاستی حل ہی واحد راستا ہے، دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب وقت کی ضرورت ہے۔
ادھر، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے فلسطینی مزاحمتی گروپوں حماس اور اسلامی جہاد کی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔ ایرانی صدر نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے جنرل سیکرٹری زیاد النخالا سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور فلسطین کی صورتحال پر گفتگو کی۔
ایرانی خبر رساں سرکاری ایجنسی ارنا کے مطابق ابراہیم رئیسی نے اسماعیل ہنیہ سے ٹیلیفون پر گفتگو میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کی تعریف کی اور کہا کہ مجاہدین نے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے ذریعے مقبوضہ فلسطین کے اندر اپنی کارروائیوں سے امت مسلمہ کا سر اونچا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلد ایک ساتھ مسجدالاقصیٰ میں نماز پڑھیں گے۔ ارنا کے مطابق اسماعیل ہنیہ نے ایرانی صدر کو بتایاکہ جارحیت اور مسجدالاقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کی توہین کو اس آپریشن کی بنیادی وجہ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اس جنگ میں وسائل نہ ہونے کے باوجود فلسطینی مجاہدین نے حیرت انگیز کارروائیوں سے اسرائیلی حکومت کو حیران اور اس کا توازن درہم برہم کردیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 370 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 7000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے کیے گئے حملوں میں صیہونی فوجیوں سمیت 6 00 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہوگئے جب کہ سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے ۔
حماس کے حملے کے جواب میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 370 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 2200 سے تجاوز کر چکی ہے۔
0 Comments