نئی دہلی: آج نماز جمعہ کے بعد فرینڈز آف فلسطین کے زیر اہتمام جنتر منتر پر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک پرامن احتجاج کا اہتمام کیا، اس مظاہرہ میں سیکڑوں لوگ دہلی کے مختلف علاقوں سے شریک ہوئے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جاری نسل کشی کی مذمت کی گئی۔
اسرائیل کے مظالم کے خلاف نعرے لگائے-طلباء اور خواتین کی نمایاں شرکت کے باوجود دہلی پولیس نے بہت سے لوگوں کو بلاجواز حراست میں لے لیا۔اور انہیں زبردستی روکا گیا نیز کم و بیچ 7بسوں میں لے گئی -مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس ان کو مظاہرے اور آزادی اظہار کے جمہوری حق سے محروم کر رہی ہے-خبر لکھے جانے تک مظاہرہ جاری تھا۔ دریں اثنا فرینڈز آف فلسطین نے پریس کو جاری بیان میں کہا کہ ہمارا پیغام غیر واضح ہے: فوری جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ ختم، اور بچوں اور خواتین سمیت فلسطینیوں کے وحشیانہ قتل کو روکنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت۔ ہم اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔ہم حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلسطین کی آزادی اور ریاستی حیثیت کے لیے فعال طور پر تعاون کرے، یہ ہمارے قومی مفاد میں ہے اور عالمی انصاف کے مقام پر ہندوستان کو فروغ دینا ہے۔
ہندوستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کو برقرار رکھتا ہے۔دہلی پولیس کی طرف سے پرامن مظاہرین کی گرفتاری جمہوری آوازوں کو دباتی ہے اور ہندوستان کے جمہوری تانے بانے کو کمزور کرتی ہے۔ شہریوں کو پرامن احتجاج میں شامل ہونے کا پورا حق ہے اور ہم اس بنیادی جمہوری اصول کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں۔فرینڈز آف فلسطین پورے ملک میں انصاف کی وکالت کے لیے پرعزم ہیں اور عالمی برادری سے فلسطین میں ہونے والے مظالم کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔
0 Comments